Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ٹرمپ زیادہ خطرناک آپشن لیکن ہیرس کے تحت فلسطین میں نسل کشی کو بھی نہ بھولیں‘

گریٹا تھنبرگ نے امریکی عوام کو پیغام میں کہا کہ وہ کم برے آپشن کا انتخاب نہیں کر سکتے۔ فوٹو: روئٹرز
سویڈن سے تعلق رکھنے والی ماحولیاتی کارکن گیٹا تھنبرگ نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ’زیادہ خطرناک‘ آپشن قرار دیا ہے جبکہ ساتھ ہی اسرائیل کی حمایت کرنے پر بائیڈن انتظامیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 21 سالہ کارکن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’اس مخصوص الیکشن کے دنیا اور انسانیت کے مستقبل پر جو نتائج مرتب ہوں گے ان کا اندازہ لگانا شاید ناممکن ہوگا۔‘
چار روز بعد 5 نومبر کو امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے متعلق گریٹا تھنبرگ نے مزید لکھا ’اس میں کوئی شک نہیں کہ ان میں سے ایک امیدوار ٹرمپ، دوسرے امیدوار سے زیادہ خطرناک ہے۔‘
اس کے ساتھ ہی گریٹا نے صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ’ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ فلسطین میں جاری نسل کشی بائیڈن و ہیرس انتظامیہ کے تحت اور امریکی پیسے اور ملی بھگت کے ساتھ ہوئی ہے۔‘
’یہ کسی طور بھی فیمینسٹ، ترقی پسند یا انسانیت پسند (عمل) نہیں ہے کہ معصوم بچوں اور شہریوں کو بموں کا نشانہ بنایا جائے بلکہ اس کے برعکس ہے، چاہے کسی خاتون کی قیادت میں ہی کیوں نہ یہ سب ہوا ہو۔‘
گریٹا تھنبرگ نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے سے آگے بڑھیں اور ’امریکی سامراج کے تباہ کن نتائج‘ کے خلاف احتجاج اور بائیکاٹ جیسے براہ راست اقدامات کریں۔
انہوں نے لکھا ’میرا امریکیوں کو اہم پیغام یہی ہے کہ آپ کم برے آپشن کا انتخاب نہیں کر سکتے۔‘ 
حماس کی جانب سے گزشتہ سال 7 اکتوبر کے حملے کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 43 ہزار 259 فلسطینی غزہ میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

شیئر: