پی ٹی آئی کی قیادت کے پاس وقت ہو تو ہم سے بھی مل لے: شاہ محمود قریشی
ہفتہ 16 نومبر 2024 20:13
ادیب یوسفزئی - اردو نیوز، لاہور
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کی آزاد قیادت اچھا کام کر رہی ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی جس میں انہوں نے پی ٹی آئی قیادت سے شکوے بھی کیے اور عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنے پر زور بھی دیا۔
سنیچر کو شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کے پاس وقت ہو تو کبھی جیل میں قید قیادت سے بھی رہنمائی لے لیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جیلوں سے باہر بیٹھی لیڈر شپ ہمارے پاس آتی ہے تو ہو سکتا ہے کوئی بہتر مشورہ دے سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بیرسٹر گوہر، شیخ وقاص اکرم، سلمان اکرم راجہ اور عمر ایوب سے گزارش ہے کہ ہم ڈیڑھ سال سے جیلوں میں ہیں۔ اس لیے اگر لیڈر شپ کے پاس وقت اور مہلت ہے تو کسی دن ہمارے پاس کوٹ لکھپت بھی تشریف لائے، پارٹی لیڈرشپ یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کا نقظہ نظر جاننے کی کوشش کرے۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’میرا 40 سالہ سیاسی تجربہ ہے۔ پارٹی قائدین سے گزارش ہے سیاسی جماعتوں کو انگیج کریں، آئین کی بالادستی کے لیے کم سے کم ایجنڈے پر یکسوئی بنانے کی کوشش کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹوزرداری سے گزارش ہے فیصلہ کریں وہ کہاں کھڑا ہونا چاہتے ہیں؟ جمہوری قوتوں کے لیے اہم وقت ہے وہ کہاں کھڑا ہونا چاہتی ہیں۔
عدالت میں پیشی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بشریٰ بی بی، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کی آزاد قیادت اچھا کام کر رہی ہے، خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم خیال سیاسی جماعتوں کو مشترکہ نکات پر ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے۔
’بلاول بھٹو مسلم لیگ ن پر تنقید کے بجائے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس بلا کر جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ آج سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے جج شدید مشکلات کا شکار ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی نے بہادری جرات مندی سے جیل کاٹی ہے۔ قوم نے عدلیہ سے توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔
اپنے کیسز اور عمران خان کے ساتھ وفاداری پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’سائفر کیس میں اڈیالہ بند تھا، خدا نے سرخرو کیا۔ آج 9 مئی کے جھوٹے کیسز میں کوٹ لکھپت جیل میں بند ہوں۔ جہاں کھڑا تھا، پڑا تھا، آج بھی وہیں کھڑا ہوں۔ آئی کے (عمران خان) کے ساتھ تھا اور رہوں گا۔‘
24 نومبر کے احتجاج سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ 24 نومبر کی کال پر عمران خان کی حمایت کرتے ہیں۔
’پوری قوم، وکلا، نوجوان 24 نومبر کو باہر نکلیں، حقوق کی آواز بلند کریں۔ کارکن 24 نومبر کو پرامن رہیں، قانون ہاتھ میں نہ لیں۔ پر امن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔‘
یاد رہے کہ آج راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی، جس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو کوٹ لکھپت جیل لاہور سے عدالت پیشی کے لیے راولپنڈی لایا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں فرد جرم کے لیے شاہ محمود قریشی کو 25 نومبر کو عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔