سپین کے ٹینس سٹار رافیل نڈال نے پروفیشنل ٹینس سے ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق منگل کو ڈیوس کپ کے کوارٹر فائنل کے ابتدائی سنگلز میں نڈال کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، جب نیدرلینڈز نے سپین کو 2-1 سے شکست دے کر فائنل فور تک رسائی حاصل کی۔
38 سالہ ٹینس سٹار نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ ریٹائرمنٹ سے قبل ڈیوس کپ ان کا آخری ایونٹ ہو گا۔
ڈیوس کپ میں شکست سے اپنے کیریئر کا اختتام کرنے والے نڈال نے کہا کہ ’وہ کھیل اور ذاتی میراث پیچھے چھوڑتے ہوئے پروفیشنل ٹینس کو خیرآباد کہہ رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
راجر فیڈرر کی ریٹائرمنٹ پر رافیل نڈال بھی رو پڑےNode ID: 703551
-
رافیل نڈال ڈیوس کپ فائنل کھیلیں گے یا نہیں، فیصلہ کپتان کریں گےNode ID: 881842
22 بار کے گرینڈ سلیم فاتح رافیل نڈال کا 23 سالہ کیریئر شاندار اور تاریخی رہا۔
نڈال نے سپین کے شہر ملاگا میں اپنی ریٹائرمنٹ کے اعزاز میں ایک تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ذہنی سکون کے ساتھ ٹینس چھوڑ رہا ہوں، میں نے ایک میراث چھوڑی ہے جو مجھے لگتا ہے کہ صرف کھیل تک محدود نہیں ہے۔‘
’میں سمجھتا ہوں کہ مجھے جو پیار ملا ہے، اگر یہ صرف ٹینس کورٹ تک محدود ہوتا تو ایسا نہ لگتا۔‘
نڈال نے اپنی تقریر کے دوران بہت سے لوگوں کو کریڈٹ دیا جنہوں نے کیرئیر میں ان کی مدد کی، خاص طور پر ان کے چچا ٹونی نڈال جنہوں نے انہیں بچپن میں اور ان کے کیریئر کے بڑے حصے کے دوران کوچ کیا۔
نڈال نے کہا ’ٹائٹلز اور نمبرز موجود ہیں اس لیے لوگ شاید یہ یاد رکھیں، لیکن میں خود کو میلورکا کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والے اچھے انسان کے طور پر یاد رکھا جانا چاہوں گا۔‘
’میری خوش قسمتی تھی کہ جب میں بہت چھوٹا بچہ تھا میرے چچا گاؤں میں ٹینس کوچ تھے اور مجھے ایک عظیم خاندان کا ساتھ حاصل تھا جو ہر موڑ پر میرا ساتھ دیتا ہے۔‘
’میں صرف ایک اچھے انسان کے طور پر یاد رکھنا چاہتا ہوں، ایک ایسا بچہ جس نے اپنے خوابوں کا پیچھا کیا اور وہ حاصل کیا جو میں نے سوچا بھی نہ تھا۔‘
نڈال نے مزید کہا کہ وہ آنے والے سالوں میں ٹینس کے ’اچھے سفیر‘ بننے کی امید رکھتے ہیں اور اپنی ریٹائرمنٹ شروع کرنے سے خوفزدہ نہیں ہیں۔