راجر فیڈرر گذشتہ دو دہائیوں کے دوران ٹینس کورٹ میں چھائے رہے تاہم کیریئر کے اختتام پر جمعے کو سوئس کھلاڑی نے کہا کہ ’وہ آخری میچ کے بعد خیالات کے اظہار کے لیے مائیک ملنے پر گھبرا گئے تھے۔‘
مزید پڑھیں
-
انڈین ویلز ٹائٹل: راجر فیڈرر کو شکست، ڈومنک فاتح رہےNode ID: 407651
-
کھلاڑی کی ڈکشنری میں خوف نام کی چیز نہیں ہوتی: سعودی ٹینس سٹارNode ID: 646036
-
سرینا ولیمز کو شکست، ’وہ ٹینس کی عظیم ترین کھلاڑی رہیں گی‘Node ID: 697686
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اپنے شاندار کیریئر کے دوران 41 سالہ کھلاڑی نے لاتعداد آن کورٹ انٹرویوز دیے تھے مگر ان کو خدشہ تھا کہ وہ آخری ڈبل فائنلز کے بعد بات کرتے ہوئے جذباتی ہو جائیں گے۔
راجر فیڈرر نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’یہ وہ مرحلہ ہے جس کے بارے میں میں بہت پریشان تھا، مائیکروفون کو لے کر کیا کہوں گا۔ چاہتا تھا میں ایسی شام گزاروں جہاں مجھے مائیک نہ اٹھانا پڑے۔‘
ایونٹ کے دوران کئی مداح اور راجر فیڈرر خود بھی جذباتی ہوئے اور آنسو بہہ نکلے۔
گرینڈ سلیم میں 20 مرتبہ چیمپیئن رہنے والے نے اپنے مداحوں، حریفوں اور اپنے خاندان کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
اختتامی تقریب کے دوران ایک موقع پر ان کے ڈبل کے فائنل میں ساتھی کھلاڑی رافیل نڈال بھی جذباتی ہو کر رو پڑے۔
نڈال نے کہا کہ ’ان کا ایک حصہ راجر فیڈرر کے ساتھ جا رہا ہے۔‘
سپین کے کھلاڑی نے کہا کہ ’میرے لیے یہ بہت بڑا اعزاز رہا کہ اس کھیل میں تاریخی موقع پر ان کے ساتھ ہوں۔ اور ہم نے گزرے برسوں میں بہت کچھ شیئر کیا۔‘
فیڈرر نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ شکریے کے مزید الفاظ بھی ہیں جو انہیں دنیا کے دیگر حصوں میں مداحوں کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
ریٹائرمنٹ پر ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ہر چیز کا اختتام نہیں ہے، آپ جانتے ہیں کہ زندگی چلتی رہتی ہے۔ میں صحت مند ہوں، خوش ہوں، سب کچھ بہت اچھا ہے۔ اور یہ وقت کا صرف ایک لمحہ ہے۔‘
How are we getting over this? @rogerfederer | @RafaelNadal | #RForever pic.twitter.com/cpOfSznp4X
— ATP Tour (@atptour) September 24, 2022