پنجاب میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق کسی کو بھی کسی قسم کے احتجاج اور دھرنا دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
جمعے کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ’ہائیکورٹ نے بہت واضح لکھا ہے کہ کسی دھرنے اور احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ اور ہم قانون کے تحت پابند ہیں، قانون کو نافذ کرنے کے لیے اور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد ہم 100 فیصد عدالت کے حکم کو من و عن نافذ کریں گے۔‘
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار وہ ہوں گے جو دھاوا بولنے آ رہے ہیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کریں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت کی توجہ دہشت گردی ختم کرنے پر ہونی چاہیے یا یہاں دھاوا بولنے کے لیے؟ ’آج وہاں جنازے ہو رہے ہیں اور دوسری طرف دھاوا بولنے کی تیاری ہو رہی ہے۔‘
پی ٹی آئی کا احتجاج، اسلام آباد کے تمام بس اڈے اور چھ موٹرویز بھی آج رات 8 بجے سے بند ہو جائیں گی
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر آج رات 8 بجے سے اسلام آباد کے تمام بس اڈوں کو تا حکم ثانی بند کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں ہاسٹلز وغیرہ بھی خالی کروائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب چھ موٹرویز بھی آج رات 8 بجے سے بند ہو جائیں گی۔
موٹروے پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم-1 (پشاور تا اسلام آباد)، ایم-2 (لاہور تا اسلام آباد)، ایم-3 (لاہور تا عبدالحکیم)، ایم-4 (پنڈی بھٹیاں تا ملتان)، ایم-11 (سیالکوٹ تا لاہور) اور ایم-14 (ڈی آئی خان تا ہکلہ) بسلسلہ روڈ مینٹیننس بند رہیں گی۔
پنجاب میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی
پنجاب حکومت نے تین دن کے لیے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
جمعے کو ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
پابندی کا اطلاق ہفتہ 23 نومبر سے سوموار 25 نومبر تک ہو گا۔ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے 18ویں اجلاس میں دفعہ 144 کے نفاذ کی سفارش کی گئی تھی۔
ترجمان محکمہ داخلہ کے مطابق ’سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔‘
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا ساہیوال میں بہو کو زندہ جلانے کے واقعے کا نوٹس
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف نے ساہیوال کے نواحی گاؤں میں بہو کو زندہ جلانے کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
سسرالیوں نے اپنی بہو اُمِ کلثوم کو زندہ جلا دیا تھا۔ مقتولہ ایک بچے کی والدہ تھیں۔
اُمِ کلثوم کو تشویشناک حالت میں ساہیوال اور ساہیوال ڈی ایچ کیو ہسپتال سے لاہور ریفر کیا گیا لیکن وہ زندگی کی بازی ہار گئی تھیں۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف نے آر پی او ساہیوال سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پنجاب پولیس کے 19 ہزار اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کے احتجاج کے پیش نظر پنجاب پولیس کے 19 ہزار اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے۔
4000 ایلیٹ فورس کے تربیت یافتہ کمانڈوز اور 2000 لیڈی کمانڈوز بھی شامل ہیں۔
پنجاب پولیس کی 105 قیدی وینیں بھی اسلام آباد پہنچ گئیں۔
غیرملکی وفود کی آمد، ایکسپریس ہائی وے پر روٹ لگائے جائیں گے
اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ غیرملکی وفود کی آمد کے باعث مری روڈ، سری نگر اور اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے پر روٹ لگائے جائیں گے۔
جمعے کو اسلام آباد پولیس نے ٹریفک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ روٹ لگانے کی وجہ سے ٹریفک روکی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ کسی بھی سفری دشواری سے بچنے کے لیے 20 منٹ کا اضافی وقت لے کر گھر سے نکلیں۔
راولپنڈی میں میٹرو بس سروس چار دن تک بند کرنے کا فیصلہ
راولپنڈی انتظامیہ نے ٹریک کی بحالی کے باعث میٹرو بس سروس چار دن کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعے کو حکام نے بتایا کہ راولپنڈی میں 28 نومبر سے یکم دسمبر تک میٹرو بس سروس بند ہو گی۔
میٹروبس سروس صدر سٹیشن تا فیض آباد سٹیشن تک بند کی جائے گی، جبکہ فیض آباد سے پاکستان سیکریٹریٹ تک معمول کے مطابق چلے گی۔
دو دسمبر کے بعد میٹروبس سروس صدر سٹیشن سے پاکستان سیکریٹریٹ تک مکمل بحال کردی جائے گی۔