Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم، 400 سے زائد گرفتار

ریڈ زون میں داخلے کے لیے پانچوں پوائنٹس کنٹینرز کی مدد سے مکمل بند ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے پیشِ نظر شہر میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں جس کے تحت احتجاج کرنے والے کارکنان کے خلاف پولیس کریک ڈاون جاری ہے۔
اتوار کی شام اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد اور 26 نمبر چونگی کے مقام پر پی ٹی آئی کے کارکنان سڑکوں پر نکلے تو اسلام آباد پولیس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے انہیں منتشر کر دیا جبکہ متعدد کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں پولیس کی جانب سے گذشتہ شب سے اب تک مختلف کاروائیوں میں پی ٹی آئی کے 400 سے زائد کارکنان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی احتجاج کے سبب اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس بھی معطل ہے جبکہ اسلام آباد میں کل تمام تعلیمی ادارے بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
احتجاج کے سبب اسلام آباد کے داخلی راستوں اور شہر کے اندر مختلف شاہراؤں پر کنٹینرز رکھے گئے ہیں اور صرف ایک لائن ٹریفک کے لیے بحال ہے۔ اس کے علاوہ پشاور اور لاہور موٹروے سے اسلام آباد داخل ہونے والے راستہ ٹی کراس کے مقام سے مکمل سیل ہے۔
اسلام آباد ایکسپریس وے کی دونوں اطراف سے ایک لائن ٹریفک کے لیے کھلی ہے تاہم راولپنڈی سے اسلام آباد داخل ہونے کے لیے فیض آباد کے مقام پر مری روڈ کو بند کیا گیا ہے۔ دوسری جانب مری سے اسلام آباد داخل ہونے والی ٹریفک کے لیے مری روڈ کی ایک لائن جزوی بحال ہے جہاں ریجرز کی نفری تعینات کی گئی ہے۔
اس حوالے سے اسلام آباد انتطامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی قافلے کے قریب پہنچتے ہی شہر کے تمام داخلی راستوں کو مکمل بند کر دیا جائے گا، اور کسی کو بھی اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے لیے داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

پولیس اور کارکنان کے درمیان جھڑپ

اتوار کی شام پی ٹی آئی کے کارکنان اور اسلام آباد پولیس کے درمیان فیض آباد اور 26 نمبر چونگی کے مقام پر تصادم بھی ہوا۔ کارکنان کی جانب سے پیش قدمی پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور 26 نمبر چونگی سے 28 کارکنان کو گرفتار کر لیا، جبکہ فیض آباد انٹرچینج پر پولیس نے کارکان کو آنسو گیس کی شیلنگ ذریعے منتشر کر دیا۔ اس دوران معتدد کارکنان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے پیشِ نظر شہر میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)

ڈی چوک اور ریڈ زون مکمل بند

 پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال بعد اسلام آباد کے ریڈ زون اور بالخصوص ڈی چوک کو مکمل سیل کر دیا گیا ہے۔ ریڈ زون میں داخلے کے لیے پانچوں پوائنٹس کنٹینرز کی مدد سے مکمل بند ہیں جبکہ ڈی چوک کی طرف جانے والے راستوں پر بھی کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے ہیں۔

صرف خیبر پختونخوا سے جتھے آ رہے ہیں: محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے حفاظتی اقدامات کے جائزہ لینے کے لیے ڈٰی چوک کا دورہ کیا اور سکیورٹی پر تعینات افسران اور جوانوں کا حوصلہ بڑھایا۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’ہماری ذمہ داری اسلام آباد کا تحفظ کرنا ہے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں پورے پاکستان سے نہیں صرف خیبر پختونخوا سے جتھے آ رہے ہیں جو اسلام آباد کے امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے احتجاج سے ملک کو نقصان اور عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ملک بھر میں موبائل سروس کھلی ہے تاہم موبائل ڈیٹا سروس بند ہے، ہم صورت حال کو دیکھتے ہوئے موبائل ڈیٹا سروس بھی جلد بحال کرنے کی کوشش کریں گے۔‘

احتجاج کے سبب اسلام آباد کے داخلی راستوں اور شہر کے اندر مختلف شاہراؤں پر کنٹینرز رکھے گئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کے حوالے سے بیرسٹر گوہر سے رابطے میں انہیں غیرملکی مہمانوں کے وفد کی پاکستان آمد کے حوالے سے آگاہ کیا تھا تاہم ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔

اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے کل پیر کو تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ ہے۔
اس بارے میں ترجمان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر پیر کو اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بندش کا نوٹیفکیشن کچھ ہی دیر میں جاری کیا جائے گا۔

شیئر: