Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئندہ برس سعودی عرب کے لیے فضائی ٹکٹ مہنگے ہو سکتے ہیں؟

اکانومی کلاس کے لیے 6.6 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے (فوٹو: سبق)
فضائی شعبے کے ماہرین کا خیال ہے کہ ’آئندہ برس 2025 میں سعودی عرب کے لیے فضائی سفر کے کرایوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔‘
سبق نیوز کے مطابق ’امریکن ایکسپرکس گلوبل بزنس ٹریول‘ کی جانب سے فضائی مارکیٹ کے حوالے سے تجزیے میں کہا گیا کہ ’سال 2019 کے مقابلے میں 2024 میں سعودی عرب میں فضائی سفر دیگر ممالک کی نسبتا زیادہ کیا گیا جبکہ مملکت کے لیے فضائی کرایے بھی دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ تھے۔‘
تجزیاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’مسافروں کی تعداد اور روٹس کو دیکھتے ہوئے توقع ہے آئندہ برس بھی فضائی کرایوں میں اضافے کا رجحان جاری رہے گا تاہم علاقوں کے اعتبار سے اسے تقسیم کیا جا سکتا ہے۔‘
شمالی امریکہ اور یورپ کے لیے کرایوں میں اضافہ نسبتا کم ہونے کی توقع ہے جبکہ ایشیا، اسٹریلیا شامل ہیں جہاں کورونا کے بعد پابندیوں میں نرمی کی گئی۔
فضائی کرایوں میں اضافے کے متعدد اسباب بیان کیے گئے ہیں جن میں کمپنیوں کے کارکنوں کی اجرتوں میں اضافہ، ملازمین کی کمی، جیوپولیٹیکل تناو کے باعث ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ نئے ٹیکسز کا نفاذ شامل ہے۔
اس بات کا امکان ہے کہ آئندہ برس  فضائی سروسز کے نرخوں میں ہونے والا اضافہ مشرق وسطی جن میں سعودی عرب کی تینوں فضائی کمپنیاں شامل ہیں جن کے لیے اکانومی کلاس کے لیے 6.6 فیصد جبکہ بزنس کے کرایوں میں 8.2 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔

شیئر: