فلسطین میں انسانی بحران ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکا: سعودی وزیر خارجہ
غزہ پٹی کے لیے 500 ملین ریال کی امداد ارسال کی ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کو قاہرہ میں غزہ میں انسانی امداد سے متعلق وزارتی کانفرنس میں سعودی وفد کی سربراہی کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا’ فلسطین میں انسانی بحران ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکا ہے، خطے کے حالات کو مزید خراب کرنے کی اجازت کسی صورت میں نہیں دی جاسکتی۔‘
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا ’بڑھتے ہوئے کشیدہ حالات خطے کے لیے خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔‘
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اب تک 44 ہزار سے زائد فلسطینی اس جنگ کی نذر ہوچکےہیں جبکہ ایک لاکھ سے زیادہ زخمی اور 3 لاکھ 50 ہزار انتہائی غیرانسانی حالات میں زندگی گزارانے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’غزہ پٹی میں اسرائیل کی جانب سے جاری انتہا پسندی، بچوں، بوڑھوں اور خواتین کے خلاف جاری قتل عام، شہریوں کی جبری نقل مکانی اور انفراسٹراکچر کو تباہ کرنے کا عمل قیامِ امن کے امکانات کو کمزور کرنا ہے۔‘
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا’ مغربی کنارے میں آباد کاری میں توسیع کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور دو ریاستی حل کے منصوبے کے خلاف ہے ۔ بن فرحان نے مطالبہ کیا کہ بڑھتی ہوئی تشدد اور تباہی کی کارروائیوں کو فوری طورپر روکا جائے۔‘
شہزادہ بن فرحان نے فوری طور پر مستقل بنیادوں پر جنگ بندی اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی ضرورت پر زوردیا۔
اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے کارکنوں اور امدادی ایجنسی اونروا پر ہونے والے حملوں کی مملکت کی جانب سے شدید مذمت کی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ’ اسرائیل میں اونروا کے خلاف اسرائیلی کنیسٹ کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے مغربی کنارے اور غزہ پٹی کے لیے تباہ کن ثابت ہوں گے۔‘
انہوں نے یقین دلایا کہ’ سعودی عرب اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والوں کے امداد کےلیے کسی قسم کی تاخیر نہیں کرے گا، اب تک مملکت کی جانب سے غزہ پٹی کے لیے 500 ملین ریال کی امداد ارسال کی جاچکی ہے جس کا سلسلہ جاری ہے۔‘
واضح رہے شہزادہ فیصل بن فرحان قاھرہ کانفرنس میں سعودی عرب کے وفد کی قیادت کررہے ہیں ، ان ہمراہ شاہ سلمان امدادی مرکز کے نگرانی اعلی ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ اور مصر میں سعودی عرب کے سفیر صالح الحصینی کے علاوہ وزیر خارجہ کے آفس ڈائریکٹر عبدالرحمان الداود بھی موجود تھے۔