Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: ریاست بہار میں اغوا کے بعد استاد کی زبردستی شادی، ’میرے ساتھ انصاف کیا جائے‘

اونیش کمار بہار کے ضلع بیگورسرائے کے علاقے راجوڑہ کے رہنے والے ہیں۔ (فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
اونیش کمار نے حال ہی میں استاد بننے کے لیے بہار پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیا تھا۔ جمعے کو جب وہ سکول جا رہے تھے، تو دو افراد نے ان کے رکشے کو روکا۔ اور اس کے بعد وہاں کئی گاڑیاں آ کر رکیں اور ان میں سے 12 کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے نیچے اتر کر ان پر بندوقیں تان لیں۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اگلے چند ہی گھنٹوں میں انہیں اغوا کیا گیا، مارا پیٹا گیا اور زبردستی اس لڑکی کے ساتھ شادی کر دی گئی جس کے ساتھ ان پر چار برس تک تعلق رکھنے کا الزام تھا۔
انڈیا کی ریاست بہار میں یہ ’پکڑوا ویوہا‘، جس میں غیر شادی شدہ مرد کو بزور بندوق شادی پر مجبور کیا جاتا ہے، کا ایک اور واقعہ ہے۔ پولیس کے مطابق سنہ 2024 میں گذشتہ 30 برسوں میں جبری شادیوں کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔
اونیش کمار جو بہار کے ضلع بیگورسرائے کے علاقے راجوڑہ کے رہنے والے ہیں، انہیں ضلع لکھی سرائے کی ایک خاتون گنجن کے رشتے داروں نے اغوا کیا۔
اونیش اور گنجن کا مبینہ طور پر چار سال سے تعلق تھا۔ تاہم کمار نے جو حال ہی میں سرکاری ٹیچر بنے ہیں اور ضلع کٹیہار کے ایک مڈل سکول میں تعینات ہیں، نے مبینہ طور پر اس رشتے کو شادی میں بدلنے سے انکار کر دیا۔
گنجن نے الزام عائد کیا کہ ’ان کا رشتہ سنجیدہ نوعیت کا تھا، اور ان کا آپس میں گہرا تعلق تھا۔ لیکن جب میں نے اپنے گھر والوں کو اس بارے میں بتایا اور ہم نے شادی کے لیے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے انکار کر دیا۔ یہ ناقابل قبول تھا۔‘
اس کے گنجن کے گھر والوں نے مبینہ طور پر اونیش کو اغوا کیا اور ایک مندر میں اپنی بیٹی کے ساتھ اس کی زبردستی شادی کر دی۔
اس زبردستی کی شادی کے بعد گنجن اپنے خاندان کے ساتھ راجوڑہ میں اونیش کے گھر گئی، لیکن وہاں افراتفری پھیل گئی۔ مبینہ طور پر اونیش وہاں سے فرار ہو گئے اور ان کے گھر والوں نے گنجن کو اپنی بہو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
اس پر گنجن نے پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی ہے اور انصاف کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب اونیش کمار نے بھی تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے جس میں مبینہ اغوا اور مار پیٹ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

شیئر: