ڈاکٹر بٹ صاحب کی آنکھوں میں نمی تیر رہی تھی۔ دھیرے سے وہ بولے: ’بعض چھوٹی چھوٹی باتیں ایسی ہوتی ہیں، جو زندگی بدل کر رکھ دیتی ہیں۔ انہیں کرتے وقت ہمیں اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ اس قدر اثر رکھتی ہوں گی، ان کی مگر اپنی تاثیر اور اہمیت ہوتی ہے۔‘
بٹ صاحب ہمارے دوست ہیں، پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر اور استاد۔ لاہور کے دو معروف میڈیکل کالجوں میں پڑھاتے رہے۔ جس ملاقات کا ذکر ہوا، وہ سردیوں کی ایک خنک شام چائے کے پیالے پر ہوئی۔
باتوں باتوں میں کہنے لگے: ہم نئی نسل کو مطعون ٹھہراتے ہیں۔ ان کو نالائق اور بدتمیز سمجھتے ہیں، لیکن بطور استاد میرا تجربہ مختلف ہے۔ طلبہ تو کوری سلیٹ کی طرح ہیں، اگر استاد ان پر محنت کریں تو بہت اچھے نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
زندگی کے یہ رنگ بھی دیکھنے ہی پڑیں گے، عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 882768