انڈیا میں مرکزی اور ریاستی انتخابات ایک ہی دن کرانے کا بل پیش، اپوزیشن کی مخالفت
انڈیا میں مرکزی اور ریاستی انتخابات ایک ہی دن کرانے کا بل پیش، اپوزیشن کی مخالفت
منگل 17 دسمبر 2024 18:40
انڈیا میں رواں سال انتخابات کا سلسلہ چھ ہفتوں تک جاری رہا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی حکمراں جماعت نے منگل کو ریاستی اور قومی انتخابات کو ایک ساتھ منعقد کرانے کے لیے ایک پارلیمانی بل پیش کیا، یہ ایک ایسی تجویز ہے جس سے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری عمل کو مزید وسعت ملے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکمراں جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کا کہنا ہے کہ ’ایک قوم، ایک الیکشن‘ بل کے ذریعے مجوزہ ایک ساتھ انتخابات کے انعقاد سے اخراجات میں کمی آئے گی۔
تاہم دوسری جانب اپوزیشن پارٹیوں نے اس اقدام کی یہ کہہ کر مذمت کی ہے کہ اس بل کا مقصد وفاقی حکومت کی طاقت اور اختیارات میں اضافہ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس قومی پارلیمنٹ کے لیے عام انتخابات میں مرحلہ وار ووٹنگ ہوئی جس میں نریندر مودی کامیابی حاصل کر کے تیسری مرتبہ وزیراعظم بنے۔
انڈیا کے 96 کروڑ 80 لاکھ ووٹروں کے لیے یہ ایک پیچیدہ مشق تھی جو چھ ہفتوں تک جاری رہی۔
انتخابی اہلکاروں کو پیدل، سڑکوں، ٹرینوں، ہیلی کاپٹروں، کشتیوں اور بعض جگہوں پر اونٹوں اور ہاتھیوں کے ذریعے دوردراز مقامات پر پولنگ سٹیشن قائم کرنے کے لیے سفر کرنا پڑتا ہے۔
انڈیا کی وزارت انصاف نے منگل کو ایک بیان میں بتایا کہ ’اس بل کا مقصد نئی دہلی میں قومی پارلیمنٹ کے الیکشن کو ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے ساتھ منعقد کرنا ہے۔‘
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس اقدام کا مقصد الیکشن کمیشن کے اخراجات اور بار بار انتخابات کی وجہ سے ہونے والی رکاوٹوں کو کم کرنا ہے۔‘
’اس سے ووٹروں کو اپنے حلقوں میں ایک ہی روز مرکزی اسمبلی اور ریاستی اسمبلیوں کے لیے ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا، حالانکہ اب بھی ملک بھر میں ووٹنگ کا عمل مرحلہ وار ہو سکتا ہے۔‘
اپوزیشن کی مرکزی پارٹی کانگریس کے ترجمان جے رام میش نے منگل کو کہا کہ ’یہ غیر آئینی بل ہے اور ان کی جماعت اسے یکسر مسترد کرتی ہے۔‘
ملک کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کے وزیراعلٰی ایم کے سٹالن نے موقف اپنایا کہ یہ بل ’ناقابل عمل‘ ہے اور اس سے وفاقی حکومت کو صوبوں پر مزید کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔
ریاست مغربی بنگال میں برسراقتدار جماعت آل انڈیا ترنمول کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ ’یہ بل انتخابی اصلاحات کی آڑ میں مزید طاقت کے حصول کے سوا کچھ نہیں۔‘
ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی والے ملک انڈیا میں قومی انتخابات کے انعقاد کا مطلب تاریخ کی سب سے بڑی جمہوری مشق ہوتا ہے۔
انڈیا میں 28 وفاقی ریاستوں کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کے زیرِ کنٹرول کشمیر جیسی آٹھ ’یونین ٹیریٹریز‘ بھی شامل ہیں، جن میں سے کئی کی اپنی منتخب اسمبلیاں بھی موجود ہیں۔