Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر : سگی ماں نے بیٹی کو قتل کر کے نعش کچرے میں پھینک دی

بچی کو کپڑوں میں پیشاب کرنے کی بیماری تھی (فوٹو، ایکس اکاونٹ)
مصر میں ہونے والے ایک قتل کی ہولناک واردات نے معاشرے کو ہلا کر رکھا دیا۔ سگی ماں نے کم عمر بیٹی کو اذیتیں دے دے کر ہلاک کیا اور نعش کچرے کے ڈرم میں پھینک دی ۔
العربیہ نیوز کے مطابق ہولناک واقعہ مصر کے علاقے العبیش میں پیش آیا جب اہل محلہ کو کچرے کے ڈرم میں کم عمر بچی کی نعش ملی جس کا سارا جسم خون میں ڈوبا ہوا تھا۔
اہل محلہ نے فوری طورپر پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے نعش تحویل میں لے کر  واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔
قتل کا معمہ سلجھاتے ہوئے تحقیقاتی آفیسر اس ویڈیو فوٹیج تک پہنچ گیا جو اس علاقے کے سی سی کیمرے کی تھی جہاں سے نعش برآمد ہوئی تھی۔
کم عمر بچی کا قاتل کوئی اور نہیں بلکہ سگی ماں اور سوتیلا باپ تھا جنہیں فوری طورپر گرفتار کر لیا گیا۔
ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے جو بیان دیا وہ انتہائی حیران کن بلکہ ناقابل یقین تھا۔ ملزمہ اور اس کے شوہر نے بتایا کہ بچی کو کپڑوں میں پیشاب کرنے کی بیماری تھی جس کی وجہ سے وہ سخت پریشان رہتے تھے۔
مقتولہ بچی کے سوتیلے باپ نے بیان میں کہا کہ اسے متعدد بار ایسا کرنے سے منع کیا بلکہ سخت مارا بھی تاکہ وہ اس عادت سے باز آجائے مگر کوئی فائدہ نہ ہوا۔
سوتیلا باپ تو غیر تھا یہاں تو سگی ماں بھی سنگدلی میں اس سے دوہاتھ آگے نکلی اور بیٹی کو گرم سلاخ سے داغنے میں اپنے شوہر کی مدد کرتی تھی دونوں مل کر کم سن  کو مارا کرتے تھے۔
واردات والے دن  ملزمان نے مل کر بچی پر اس قدر تشدد کیا کہ وہ اسے سہہ نہ سکی اور ہلاک ہو گئی۔ نعش کو ٹھکانے لگانے کے لیے دونوں نے اسے بڑے تھیلے میں ڈالا اور دوسرے محلے کے کچرے کے ڈرم میں پھینک کر لوٹ گئے۔
پولیس نے ملزمان کا بیان ریکارڈ کرکے انہیں پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جہاں ان سے مزید تحقیقات کے بعد کیس عدالت میں جمع کیا جائے گا۔

شیئر: