جنوبی افریقہ نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو پہلی وکٹ تیسرے اوور میں اوپنر ٹونی زورزی کی صورت میں گری۔ وہ محض دو رنز بنا کر خرم شہزاد کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
اس کے بعد ساتویں اوور میں ریان رکلٹن بھی آٹھ رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ ٹرسٹان سٹبس نو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پہلے دن کے اختتام پر ایڈن مارکرم 47 اور کپتان ٹیمبا باووما 4 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے دو اور محمد عباس نے ایک وکٹ حاصل کی ہے۔
پاکستان کی اننگز
جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تو شان مسعود اور صائم ایوب نے اننگز کا آغاز کیا جس کے بعد 14.1 اوورز میں 36 کے مجموعی سکور پر شان مسعود 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
اگلے اوور میں پاکستان کی دوسری وکٹ 40 رنز پر گر گئی، اس مرتبہ صائم ایوب 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی تیسری وکٹ 41 اور چوتھی وکٹ 56 رنز پر گری۔ بابر اعظم 4 اور سعود شکیل 14 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
پانچویں وکٹ پر کامران غلام اور محمد رضوان نے 81 رنز شراکت داری کے ساتھ جنوبی افریقی بولرز کا ڈٹ کا مقابلہ کیا۔
کامران غلام نے 54 رنز بنا کر ٹیم کا ٹوٹل 137 رنز تک پہنچایا۔ کامران غلام کے آؤٹ ہوتے ہی وکٹ کیپر و بیٹر محمد رضوان صرف 5 رنز کے اضافے کے بعد 27 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
اس موقع پر سلمان علی آغا اور عامر جمال نے مزاحمت دکھائی اور ساتویں وکٹ پر 53 گیندوں پر 47 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر ٹیم کا ٹوٹل 189 تک پہنایا۔
تاہم اس مجموعے پر 28 رنز بنانے والے عامر جمال، 18 رنز بنانے والے سلمان علی آغا اور نسیم شاہ بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹ گئے۔
آخری وکٹ پر خرم شہزاد اور محمد عباس نے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹوٹل کو 211 رنز تک پہنچایا۔ دونوں کے درمیان 22 رنز کی پارٹنر شپ بنی۔ خرم 11 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد عباس 10 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوی افریقہ کی جانب سے ڈین پیٹرسن نے پانچ، کوربن بوش نے چار جبکہ مارکو یانسین نے ایک وکٹ لی۔
پاکستانی ٹیسٹ ٹیم میں بابر اعظم کی واپسی ہوئی ہے۔ پاکستان ٹیم کی فائنل الیون میں کوئی سپیشلسٹ سپنر شامل نہیں جبکہ چار فاسٹ بولرز کو شامل کیا گیا ہے۔
محمد عباس تین سال بعد ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں، انہوں نے آخری ٹیسٹ میچ 2021 میں کھیلا تھا۔
پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ ’سنچورین کی پچ فاسٹ بولنگ کے لیے سازگار ہے اس لیے چار پیسرز کو شامل کیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کا آغاز ٹی20 سیریز سے ہوا تھا جس کے بعد ون ڈے سیریز بھی کھیلی گئی تھی۔
پاکستان ٹیم کو 3 ٹی 20 میچز کی سیریز میں 0-2 سے شکست ہوئی تھی جبکہ تین میچوں پر مشتمل ون ڈے سیریز میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو وائٹ واش کیا تھا۔
پاکستان کی ٹیم
پہلے ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی ٹیم میں شان مسعود(کپتان )، صائم ایوب، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سعود شکیل، سلمان آغا، عامر جمال، نسیم شاہ، خرم شہزاد اور محمد عباس پر مشتمل ہے۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم
جنوبی افریقہ کی ٹیسٹ ٹیم میں ٹیمبا باوما (کپتان)، ٹونی ڈی زورزی، ایڈن مارکرم، ریان رکلٹن، ٹرسٹان سٹبس، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویرینی، کاگیسو ربادا، مارکو جانسن، ڈین پیٹرسن اور کوربن بوش شامل ہیں۔