ٹرمپ کے خلاف ’جنسی زیادتی‘ کے کیس کا فیصلہ برقرار، 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم
ٹرمپ کے خلاف ’جنسی زیادتی‘ کے کیس کا فیصلہ برقرار، 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم
منگل 31 دسمبر 2024 8:27
مصنفہ ای جین کیرول نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’جنسی زیادتی اور ہتک عزت‘ کے مقدمات دائر کیے تھے (فوٹو: گیٹی امیجز)
امریکہ کی وفاقی عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جنسی زیادتی کے کیس کا فیصلہ برقرار رکھا ہے جس میں انہیں مدعی کو 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مصنفہ ای جین کیرول نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جنسی زیادتی اور ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا جس کے فیصلے میں عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مصنفہ کو 50 لاکھ ڈالر بطور ہرجانہ دینے کا حکم دیا تھا۔
نیویارک کی عدالت نے پچھلے سال سابق اور نومنتخب صدر کے خلاف اس مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے 1996 میں مصنفہ ای جین کیرول سے مینہنٹن کے ایک ڈیپارٹمنٹل سٹور میں جنسی بدسلوکی کی تھی۔
فیصلے میں ٹرمپ کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ 20 لاکھ ڈالر جنسی زیادتی اور 30 لاکھ ڈالر انہیں بدنام کرنے پر ادا کریں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے الزامات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس بنیاد پر اپیل کی تھی کہ جنسی زیادتی کا الزام لگانے والی دیگر دو خواتین کو اس کیس میں گواہی کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔
تین ججز پر مشتمل پینل نے اپیل سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ ’ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مسٹر ٹرمپ یہ ثابت نہیں کر سکے کہ ڈسٹرکٹ کورٹ نے فیصلے میں غلطی کی۔‘
پینل کا مزید کہنا تھا کہ ’ٹرمپ یہ ظاہر کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں کہ غلطی یا غلطیوں جن کا انہوں نے دعویٰ کیا ہے ان سے سابق صدر کے خاطرخواہ حقوق متاثر ہوئے ہیں جو نئے ٹرائل کے لیے ضروری ہوتا ہے۔‘
ایک اور جیوری نے بھی ای جین کیرول کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ٹرمپ کو انہیں 80 لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کے خلاف بھی اپیل دائر کی تھی اور اس حوالے سے ان کے ترجمان سٹیون چیونگ کا کہنا تھا کہ سابق صدر کو بھاری مینڈیٹ سے دوبارہ صدر منتخب کیا ہے اور دوبارہ اپیل دائر کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ’نظام انصاف کے سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال اور ڈیموکریٹس کی مالی اعانت سے چلنے والی دھوکے کی اس مہم کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘
پانچ نومبر کو ہونے والے انتخابات میں صدر کے طور پر چنے جانے کے بعد ٹرمپ کے خلاف دو کیس خارج کیے جا چکے ہیں۔
ٹرمپ پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد انہوں نے خفیہ دستاویز کا غلط استعمال کیا اور 2020 میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کو بدلنے کی کوشش کی۔
مئی میں ڈونلڈ ٹرمپ کو پورن سٹار کو رقم کی ادائیگی کے لیے جھوٹا کاروباری ریکارڈ ظاہر کرنے پر بھی سزا سنائی گئی تھی۔
جج جووان مرچن نے حال ہی میں منتخب صدر کی جانب سے سزا کو ختم کرنے کی کوشش کو مسترد کر دیا تھا تاہم سزا کو غیرمعینہ مدت تک لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔