قومی شاہراہوں اور موٹروے پر سات ماہ میں تیسری مرتبہ ٹول ٹیکس میں اضافہ
قومی شاہراہوں اور موٹروے پر سات ماہ میں تیسری مرتبہ ٹول ٹیکس میں اضافہ
منگل 31 دسمبر 2024 13:25
اس سے قبل اکتوبر میں قومی شاہراہوں اور موٹرویز، ایم ون، ایم فور اور ایم فائیو پر ٹول ٹیکس میں 30 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان کی نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے قومی شاہراہوں اور موٹرویز پر ٹول ٹیکس میں سات ماہ میں تیسری دفعہ اضافے کا اعلان کر دیا، جس کا اطلاق 5 جنوری 2025 سے ہو گا۔
اس اضافے سے سات ماہ میں ٹول ٹیکس کی شرح دوگنا سے بھی بڑھ گئی ہے۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق قومی شاہراہوں پر کاروں سے 60 روپے، ویگن سے 100 روپے اور بسوں سے 200 روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اسی طرح دو اور تین ایکسل ٹرک سے 250 روپے جبکہ آرٹیکولیٹڈ ٹرک سے 500 روپے ٹیکس وصول ہو گا۔
اسلام آباد-پشاور موٹروے (M-1) پر کار کے لیے 500 روپے، 12 سیٹر ویگن کے لیے 750 روپے اور 13 سے 24 سیٹوں والی کوسٹر یا منی بس کے لیے 1000 روپے ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔
بس سے 1450 روپے، دو اور تین ایکسل ٹرک سے 1900 روپے، اور آرٹیکولیٹڈ ٹرک سے 2300 روپے وصول کیے جائیں گے۔
لاہور-عبدالحکیم موٹروے (M-3) پر کار کے لیے 700 روپے، ویگن کے لیے 1100 روپے اور کوسٹر یا منی بس کے لیے 1600 روپے ٹیکس عائد ہو گا۔ بس سے 2200 روپے، دو اور تین ایکسل ٹرک سے 2900 روپے اور آرٹیکولیٹڈ ٹرک سے 3500 روپے وصول ہوں گے۔
ملتان-سکھر موٹروے (M-5) پر کار کے لیے 1100 روپے، 12 سیٹر ویگن کے لیے 1650 روپے اور کوسٹر یا منی بس کے لیے 2350 روپے ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔
بس سے 3350 روپے، دو اور تین ایکسل ٹرک سے 4400 روپے جبکہ آرٹیکولیٹڈ ٹرک سے 5500 روپے وصول کیے جائیں گے۔
ڈیرہ اسماعیل خان-ہکلہ (M-14) موٹروے پر کار کے لیے 600 روپے، ویگن کے لیے 1050 روپے اور کوسٹر یا منی بس کے لیے 1400 روپے ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔
بس سے 2100 روپے، دو اور تین ایکسل ٹرک سے 2700 روپے اور آرٹیکولیٹڈ ٹرک سے 3250 روپے وصول ہوں گے۔
حسن ابدال-حویلیاں-مانسہرہ ایکسپریس وے (E-35) پر کار کے لیے 250 روپے، ویگن کے لیے 400 روپے اور کوسٹر یا منی بس کے لیے 550 روپے ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔
بس سے 800 روپے، دو اور تین ایکسل ٹرک سے 1050 روپے اور آرٹیکولیٹڈ ٹرک سے 1250 روپے وصول کیے جائیں گے۔
اس سے قبل اکتوبر میں قومی شاہراہوں اور موٹرویز، ایم ون، ایم فور اور ایم فائیو پر ٹول ٹیکس میں 30 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا۔ جبکہ مئی 2024 میں بھی 30 سے 40 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔
سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز نے کہا ہے کہ ’ٹول ٹیکس میں ہوشربا اضافہ ناقابلِ قبول اور سراسر ظلم ہے۔ ٹرانسپورٹرز پہلے ہی مہنگے داموں ڈیزل، سپیئر پارٹس اور ٹائرز خریدنے پر مجبور ہیں، اضافے سے گڈز ٹرانسپورٹرز، آئل ٹینکرز، پبلک ٹرانسپورٹ، انٹرسٹی، لوکل بس اور ویگن مالکان بھی پریشان ہیں۔‘
آل پاکستان ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے وزیرِاعظم اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹیز سے درخواست کی ہے کہ ٹیکسز میں اضافہ واپس لیا جائے۔