Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ سے داغے گئے دو میزائلوں میں سے ایک کو مار گرایا: اسرائیلی فوج

غزہ میں سات اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی جنگ میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہو چکی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ نئے سال کے ابتدائی لمحات میں غزہ کی جانب سے دو میزائل فائر کیے گئے، جن میں سے ایک کو مار گرایا گیا جبکہ دوسرا ایک کھلے میدان میں گرا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً 12 بجے النقب کے مغربی حصے میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔
بیان کے مطابق ’اس کے بعد دو میزائل دیکھے گئے جو غزہ کی جانب سے اسرائیل کی طرف چلائے گئے تھے۔‘
ٹیلی گرام پر جاری کیے جانے والے بیان میں اسرائیلی فوج کا مزید کہنا تھا کہ ’ایک میزائل کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا لیا گیا جب کہ دوسرا ایک کھلے میدان میں جا کر گرا۔‘
سکیورٹی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ کچھ دنوں کے دوران شمالی غزہ سے فائر کیے جانے والے کئی میزائلز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
سات اکتوبر 2023 سے غزہ میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن میں اسرائیل کی توجہ شمالی علاقے پر مرکوز ہے اور اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس کی زمینی اور فضائی کارروائیوں کا مقصد حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیل نے ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا تھا جو اب تک جاری ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے کے نتیجے میں ایک ہزار دو سو آٹھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔
دوسری جانب فلسطین کے شعبہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک ساڑھے 45 ہزار سے غزہ میں زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تعداد عام شہریوں کی ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد قرار دیا جاتا ہے۔

شیئر: