Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لڑائی میں شدت، غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری میں 42 ہلاک

غزہ کی جنگ کو آٹھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج کی جانب سے سنیچر کو بھی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔
فلسطینی انکلیو کے شمال میں واقع غزہ کے اضلاع میں اسرائیلی فورسز کی بمباری سے 42 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے حماس کے زیرانتظام سرکاری میڈیا کے ڈائریکٹر کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یہ ہلاکتیں سنیچر کو ہونے والے حملوں کے نتیجے میں ہوئیں۔
اسرائیلی فورسز نے ایک حملہ غزہ کے پٹی کے پناہ گزینوں کے آٹھ کیمپوں میں سے ایک مخیم الشاطیٔ میں واقع گھروں پر کیا جس کے نتیجے میں 42 افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔
اس کے علاوہ التفاح میں بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ ’کچھ دیر قبل اسرائیلی جنگجو طیاروں نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزید تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
حالیہ ہفتوں نے میں لبیان کے ساتھ متصل سرحد پر بھی اسرائیلی فورسز اور ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی بنیاد پر جنگ کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سنیچر کو بھی عسکریت پسندوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان غزہ شہر میں فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ غزہ کے نواح میں واقع علاقے زیتون میں بھی اسرائیلی ہیلی کاپٹر نے عسکریت پسندوں پر حملہ کیا ہے۔
دوسری جانب ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے کہا ہے کہ غزہ میں اس کے دفتر کے قریب بمباری سے آس پاس رہائش پذیر کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جمعے کو کہا تھا کہ سرحد پار تنازعات کی وجہ سے لبنان کو ’ایک اور غزہ‘ میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت آئی ہے۔ جمعے کو غزہ کے ایک ہسپتال میں کم سے کم 30 لاشیں پہنچائی گئی تھیں۔
عینی شاہدین کے مطابق غزہ شہر میں عسکریت پسندوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
عینی شاہدین نے مزید کہا کہ زیتون کے علاقے میں اسرائیلی ہیلی کاپٹرز نے عسکریت پسندوں پر فائرنگ کی۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وسطی غزہ میں مسلسل آپریشن کر رہے ہیں اور ’متعدد مسلح دہشت گردوں کو ختم اور ان کے انفراسٹرکچر‘ تباہ کیا جا چکا ہے۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے کہا ہے کہ غزہ میں اس کے دفتر کے قریب بمباری سے آس پاس رہائش پذیر کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے۔
آئی سی آر سی کے مطابق بمباری سے اس کے دفتر کو بھی ’نقصان ‘ پہنچا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آئی سی آر سی نے یہ نہیں بتایا کہ کس نے میزائل فائر کیے تاہم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ جمعے کو حملے کی وجہ سے آئی سی آر سی کے دفتر کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا جس کے اردگرد سینکڑوں بے گھر افراد ٹینٹس میں مقیم ہیں۔
آئی سی آر سی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بمباری کے بعد 22 لاشوں اور 45 زخمیوں کو قریبی ریڈ کراس فیلڈ ہسپتال لے جایا گیا اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ہے۔

آئی سی آر سی کے دفتر کے قریب بمباری میں 45 افراد زخمی بھی ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

آئی سی آر سی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’انسانی ہمدردی کے اداروں پر خطرناک طریقے سے فائرنگ کرنا، جن مقامات کے بارے میں تنازع کے فریقین کو معلوم بھی ہے اور جن پر ریڈ کراس کا واضح نشان لگا ہوا ہے، شہریوں او ریڈ کراس کے عملے کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا ہے۔‘
ریڈ کراس کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کا یہ سنگین واقعہ حالیہ دنوں میں پیش آنے والے کئی واقعات میں سے ایک ہے۔
’اس سے قبل آئی سی آر سی کے مراکز پر ہوائی فائرنگ ہوئی۔ ہم ان واقعات کی مذمت کرتے ہیں جس سے انسانی امداد کے کارکنوں اور عام شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔‘
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے بمباری کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے۔ حماس کے مطابق ساحلی علاقے المواصی میں 25 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے حملے میں اپنے کردار کو تسلیم نہیں کیا تاہم کہا کہ واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

شیئر: