Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بہادری کی مثال‘ مصری ڈرائیور نے اپنی جان دے کر سکول کے 28 بچوں کو بچا لیا

سوشل میڈیا میں ڈرائیور کی بہادری اور قربانی کو سراہا جارہا ہے(فائل فوٹو: سبق)
مصر میں اسکول بس ڈرائیور نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر 28 بچوں کو بچا لیا۔ ڈرائیور نے بس کو پل سے گرنے سے بچاتے ہوئے کنکریٹ سے ٹکرا دیا جس سے وہ خود موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
سبق نے  مصری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا کہ قاھرہ کے جنوبی علاقے کی رنگ روڈ پر اسکول بس حادثے کا شکار ہوئی جس میں ڈرائیور ’کریم راشد‘ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔
اسکول بس میں ڈرائیور سمیت 28 طلبا اور ایک خاتون معاون موجود تھی جنہوں نے حادثے کے بارے میں بتایا کہ جوں ہی بس پل کی ڈھلوان پر پہنچی ڈرائیور یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایک گاڑی راستے میں کھڑی تھی جس نے سڑک کو بلاک کردیا تھا۔
ڈرائیور کے پاس اس اچانک صورتحال میں دو راستے تھے یا تو بس کو طلبا سمیت پل سے نیچے گرا دے یا پل کی سائٹ کنکریٹ سے ٹکرا دے۔ اچانک بریک لگانے سے بس کے الٹنے کا خطرہ تھا۔
ڈرائیور نے فوری طورپر معاون کو کہا وہ جلدی سے طلبا کو بس کے عقبی حصے میں لے جائے اور دروازے کو لاک کردے تاکہ حادثے کی صورت میں کوئی طالب علم بس سے نیچے نہ گرے۔
جوں ہی طلبا عقبی سیٹوں پر پہنچے ڈرائیور نے بس کو قابو کرتے ہوئے اسے کنکریٹ کی رکاوٹ سے ٹکرا دیا تاکہ بس اس سے رک جائے اور کوئی بڑا سانحہ نہ ہو۔
ڈرائیور کو یقین تھا وہ اس تصادم سے بچ نہیں سکتا کیونکہ کنکریٹ وال سے ٹکرانے کی صورت میں ڈرائیونگ سیٹ کا تباہ ہونا یقینی امر تھا مگر اس کے سامنے 29 جانیں اور بھی تھیں جو اس کی ذمہ داری تھی۔
ڈرائیور کریم راشد نے خود کو قربان کرکے تمام طلبا کو بچا لیا۔ حادثہ کے نتیجے میں بس کا اگلا حصہ مکمل طورپر تباہ ہو گیا ۔ ڈرائیور بھی اس کی زد میں آکر موقع پر ہی ہلاک ہو گیا مگر تمام طلبا جنہیں اس نے عقبی حصے میں بھیج دیا تھا محفوظ رہے صرف ایک طالب علم کو معمولی خراشیں آئیں جبکہ معاون خاتون کا بایاں بازو ٹوٹ گیا۔
مصر میں اس حادثے پر سوشل میڈیا میں ڈرائیور کی بہادری اور قربانی کو سراہا جارہا ہے جس نے اپنی جان دے کر 29 زندگیوں کو بچا لیا۔

شیئر: