بچی کو ڈوبنے سے بچانے والے سعودی شہری کی بہادری کا اعتراف
سنیچر کو الجبیل انڈسٹریل سٹی میں سعودی شہری نے جھیل میں ڈوبنے والی پانچ سالہ بچی کو بچا یا تھا(فوٹو: الرجل)
سعودی عرب کے مشرقی صوبے الشرقیہ کے گورنر شہزادہ سعود بن نائف بن عبدالعزیز نے جھیل میں ڈوبنے والی بچی کو بچانے والے شہری علی بن محمد المری سے اپنے دفتر میں ملاقات کی ہے۔
عاجل نیوز کے مطابق محمد علی المری نے گزشتہ ہفتے الجبیل انڈسٹریل سٹی کی جھیل میں ایک پانچ سالہ بچی کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔
ملاقات کے دوران الشرقیہ کے گورنر نے علی بن محمد المری کے بہادرانہ طرز عمل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’جرأت مندی کا ایسا اقدام مملکت کے لوگوں کے لیے نئی بات نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہی وہ اقدار ہیں جن کی ہمارے دین نے ہمیں تاکید کی ہے۔‘
انہوں نے والدین کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ’وہ پارکوں اور خطرے والے مقامات پر اپنے بچوں کی نگرانی کریں۔‘
اس موقعے پر علی بن محمد المری نے گورنر کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے کہ سنیچر کو الجبیل انڈسٹریل سٹی میں سعودی شہری نے جھیل میں ڈوبنے والی پانچ سالہ بچی کو بچایا تھا۔
سعودی شہری علی بن محمد المری اپنے اہل خانہ کے ساتھ پکنک کے لیے آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے خواتین کے ایک گروپ کو پانچ سالہ بچی کو جھیل میں ڈوبنے سے بچانے کے لیے مدد کے لیے پکارتے ہوئے سنا۔
واقعہ کے عینی شاہدین نے بتایا کہ علی المرعی نے پانچ سالہ بچی کو بچانے کے لیے کپڑوں سمیت پانی میں چھلانگ لگانے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس جرات مندانہ اقدام کی تعریف کی جا رہی ہے۔