تبوک ریجن کا روایتی خنجر’الشباری‘ جو مردوں کا زیور مانا جاتا ہے
تبوک ریجن کا روایتی خنجر’الشباری‘ جو مردوں کا زیور مانا جاتا ہے
ہفتہ 4 جنوری 2025 5:21
پرانے دور میں بدو خنجر کو اپنے دفاع کےلیے رکھا کرتے تھے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کا تبوک ریجن اپنی علاقائی دستکاری کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ یہاں ہاتھ سے بنائی جانے والی اشیا میں خنجر، تلواریں اور تیرو کمان شہرت رکھتے ہیں جو عہدِ رفتہ میں اہم خیال کیے جاتے تھے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے نے علاقے میں بنائی جانے والی ان اشیا کے بارے میں تفصیلی و اہم معلومات فراہم کی ہیں۔
علاقے میں آج بھی متعدد خاندان ان اشیا کی صنعت سے منسلک ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صنعت ان کا آبائی ورثہ ہے جو صدیوں پرانی ہے۔
علاقے کے روایتی خنجر’الشباری‘ بنانے والے معروف دستکار موسی الحویطی کا کہنا تھا ’ مختلف ممالک اور اندرون مملکت سے آنے والے سیاح روایتی دستکاری میں خاصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ خنجر علاقے کی پہچان بھی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا ’پرانے وقتوں میں بدو ( صحرانشین) الشبریہ ( خنجر) کو اپنے دفاع کے لیے رکھا کرتے تھے جبکہ یہ مختلف تقریبات میں مردوں کا زیور بھی مانا جاتا تھا۔‘
علاوہ ازیں اس خنجر سے میزبان اپنے مہمانوں اور مسافروں کےلیے بکرے ذبح کرتے تھے۔
اس دور میں علاقے کے مرد اپنے ساتھ خنجر رکھنا باعث فخر سمھجتے ہیں اور یہ عادت عہد قدیم سے چلی آرہی ہے۔ خاص کرمملکت کے شمالی علاقوں میں اس کا آج بھی رواج ہے جو بہادری اور فراخ دلی کی علامت مانا جاتا ہے۔
الشبریہ کچے لوہے سے بنایا جاتا ہے جبکہ اس کا دستہ لکڑی اور پلاسٹک سے تیار کیا جاتا ہے۔ خنجر کی نیام کو خریدار کی مرضی کے مطابق مختلف چیزوں سے مزین کیا جاتا ہے جس سے اس کی قیمت کا تعین ہوتا ہے۔