مکانات کے بڑھتے کرائے کا رجحان کیسے رکے گا؟
کرایوں میں اضافے کا سلسلہ مئی 2022 سے 30 ماہ تک جاری رہا (فوٹو: الاقتصادیہ)
سعودی عرب میں مکانات کے کرایوں میں غیرمعمولی اضافے کے رجحان کو روکنے کے حوالے ماہرین کا کہنا ہے’ متعلقہ ادارے اس جانب توجہ دیں اور کرایے کے ضوابط مقرر کریں جس میں عمارت کی کنڈیشن اور اس میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کو مدنظر رکھا جائے۔‘
الاقتصادیہ کے مطابق محکمہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا’ سعودی عرب میں مکانات کے کرایوں میں اضافے کا سلسلہ مئی 2022 سے 30 ماہ تک جاری رہا۔‘
پراپرٹی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ماجد الرکبان کا کہنا تھا’ کرایے خواہ رہائشی سیکٹر کے ہوں یا کمرشل ان باقاعدہ منصوبہ بندی کی جائے اور ایک حد مقرر کرنا ضروری ہے تاکہ اس شعبے میں ٹھراو آئے۔‘
گزشتہ برس اکتوبر میں مملکت کے بیشتر شہروں میں 11.6 فیصد کرایوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ ریاض میں مکانوں کے کرایوں میں 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ڈاکٹر ماجد الرکبان کا کہنا تھا’بہتر ہو گا کہ متعلقہ ادارے اس کےلیے ایک معیارمتعین کریں جس میں عمارت کی کنڈیشن، اس کی حالت، علاقہ اور فراہم کی جانے والی خدمات کے علاوہ کرایے دار کا دورانیہ اور اس کا رویہ دیکھ کر کرایوں میں اضافے کا تعین کیا جائے جو بہت زیادہ نہ ہو۔‘
واضح رہے مملکت میں پانچ برس بعد 2017 سے 2022 تک جب غیرملکیوں پر فیملی ٹیکس عائد ہوا تھا ، اس وقت مکانوں کی طلب میں غیرمعمولی کمی ہوئی تھی مگر 2022 کے بعد اچانک طلب بڑھ جانے کی وجہ سے کرایوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ کیا جانے لگا۔
دوسری جانب قصیم چیمبر آف کامرس میں شعبہ پراپرٹی کی کمیٹی کے صدر عادل الجمعان کا کہنا تھا’ بڑے شہر خاص کر ریاض، جدہ اور مشرقی ریجن میں مکانوں کے کرایوں کا تعین کے لیے ضوابط مقرر کیے جائیں جن کے مطابق ان کے کرایوں میں کمی وبیشی کی جائے۔‘
خیال رہے اس سے قبل مجلس شوری نے وزارت بلدیات وہاوسنگ کو سفارش کی تھی کہ مکانوں کے کرایوں میں ہونے والے بے پناہ اضافہ کے رجحان کو روکنے اور اس کی حد بندی کرنے کےلیے ضوابط مقرر کیے جائیں۔