’کوئی چانس نہیں‘، ٹروڈو نے کینیڈا کے امریکی ریاست بننے کا امکان مسترد کر دیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کہ کینیڈا کو اپنے ساتھ ضم کرنے کے لیے ’اقتصادی طاقت‘ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے یہ امکان نہ ہونے کے برابر ہے کہ ان کا ملک امریکہ کا حصہ بن جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کی خواہش کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا کو اپنے ساتھ ضم کرنے کے لیے ’اقتصادی طاقت‘ کا استعمال کر سکتے ہیں۔
منگل کو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’دونوں ممالک میں ورکرز اور کمیونیٹیز ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی اور سکیورٹی شراکت دار ہیں اور ایک دوسرے سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔‘
پیر کو ٹرمپ نے اپنے ذاتی پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ ’کینیڈا میں بہت سے لوگ 51ویں ریاست بننا پسند کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’امریکہ مزید تجارتی خسارے اور سبسڈی برداشت نہیں کر سکتا، جو کینیڈا کو چلتے رہنے کے لیے درکار ہے۔ جسٹن ٹروڈو کو اس کا علم تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دیا۔‘
دوسری جانب کینیڈین وزیر خارجہ میلانی جولی نے کہا کہ کینیڈا کبھی بھی دھمکیوں میں نہیں آئے گا۔ ’ہماری معیشت اور لوگ مضبوط ہیں۔‘
کنزرویٹیو کے رہنما پیئر پولیئور نے کہا کہ ’کینیڈا کبھی بھی 51ویں ریاست نہیں بنے گا، ہم ایک عظیم اور خودمختار ملک ہیں۔‘
پیر کو کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنی سیاسی جماعت لبرل پارٹی کے دباؤ کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔