امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 24 ہو گئی ہے جبکہ شہر کے دیگر علاقوں تک آگ کے پھیلنے کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چھ دن سے بھڑکنے والی آگ پر مکمل قابو نہیں پایا جا سکا، تاہم تیز ہواؤں کی شدت میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فائر فائٹرز آگ کو بجھانے کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بدھ تک ریڈ فلیگ وارننگ جاری کر رکھی ہے اور کہا ہے کہ 50 میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جبکہ پہاڑوں میں ہواؤں کی رفتار 70 میٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
لاس اینجلس: اصطبل سے 25 دہشت زدہ گھوڑوں کا ریسکیو آپریشنNode ID: 884326
اتوار کی رات گئے لاس اینجلس کاؤنٹی نے نئے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ کم از کم 16 افرادا لاپتہ ہیں اور یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے جبکہ 12 ہزار 300 عمارتیں اور گھر تباہ ہو چکے ہیں۔
اتوار کے دن صورتحال میں کچھ حد تک بہتری آنے کے بعد لوگ اپنے گھروں کو واپس آئے اور نقصان کا جائزہ لیا۔
آگ کی صورتحال کا جائزہ لینے والے ماہر ڈینس برنس کا کہنا ہے کہ منگل خطرناک ترین دن ہوگا اور آئندہ کچھ دنوں تک ہوا کی تیزی میں اتار چڑھاؤ رہے گا جبکہ کل اس کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔
ماہر ڈینس برنس کا کہنا ہے کہ ہواؤں کے زور پر پھیلنے والے شعلوں سے نئی آگ لگنے کا خطرہ ہے جو دو میل کے فاصلے تک کے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں یکم اپریل سے بارشیں نہیں ہوئیں وہاں پر اتوار کی رات سے 50 سے 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنا شروع ہوئیں جو اتوار بدھ تک جاری رہیں گی۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ لاس اینجلس کاؤنٹی کی 10 ملین کی آبادی کو کسی وقت بھی علاقہ خالی کرانے کا حکم دیا جا سکتا ہے۔
اتوار تک لاس اینجلس کاؤنٹی سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے جبکہ مزید 87 ہزار کے لیے وارننگ جاری کی ہوئی ہے۔
لاس اینجلس کے علاقے پالیسڈز میں 13 فیصد آگ پر قابو پایا جا چکا ہے جبکہ 23 ہزار 713 ایکٹر کا علاقہ آگ سے راکھ بن چکا ہے۔ ایٹن میں آگ پر 27 فیصد قابو پایا جا چکا ہے جبکہ 14 ہزار 117 ایکٹر کا علاقہ آگ کی زد میں آ کر تباہ ہو گیا ہے۔
کیلی فورنیا کے محکمہ برائے جنگلات کا کہنا ہے کہ ہرسٹ میں لگنے والی آگ پر 89 فیصد قابو پایا گیا ہے جبکہ تین اور مقامات پر لگنے والی آگ پر ایک سو فیصد قابو پایا جا چکا ہے۔