برطانیہ کے وزیراعظم کیئر سٹارمر یوکرین کے دورے کے دوران ’100 سالہ معاہدے‘ پر دستخط کریں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم تقریباً تین برس سے جاری جنگ میں اپنی حمایت کا اعادہ کرنے کے لیے جمعرات کو غیر اعلانیہ دورے پر کیئف پہنچے۔
مزید پڑھیں
-
یوکرین اور غزہ جنگ: صدر بائیڈن کی خارجہ پالیسی کیسی رہی؟Node ID: 884393
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے آئندہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی سے قبل اپنے ملک کے اتحادیوں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
ڈاؤننگ سٹریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’کیئر سٹارمر برطانیہ اور یوکرین کے درمیان سکیورٹی تعلقات کو بڑھانے کے لیے 100 سالہ شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کریں گے اور ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔‘
برطانوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ’پوٹن کی یوکرین کو اپنے قریبی شراکت داروں سے دور کرنے کی خواہش ایک تاریخی سٹریٹجک ناکامی ثابت ہوئی ہے۔‘
انہوں نے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس کے بجائے، ہم پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں اور یہ شراکت داری اس دوستی کو اگلے درجے تک لے جائے گی۔‘
اس سے قبل ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ وہ اور کیئر سٹارمر جنگ بندی کے معاہدے کے لیے یوکرین میں مغربی فوجی اہلکاروں کو تعینات کرنے کے امکان پر بات کریں گے، یہ تجویز ابتدائی طور پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے پیش کی تھی۔
تقریباً تین سال قبل شروع ہونے والی یوکرین جنگ میں اب تک ہزاروں افراد کی جانیں جاچکی ہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر اور کئی شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
روس کےصدر ولادیمیر پوٹن نے 24 فروری 2022 کو یوکرین پر شمال، مشرق اور جنوب کی جانب سے حملے کا آغاز کیا۔ انہوں نے روسی فوج کی اس پیش قدمی کو ’خصوصی ملٹری آپریشن‘ کا نام دیا تھا۔