Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توانائی کے لیے جوہری پروگرام پر عمل کرنے کے خواہاں ہیں: عادل الجبیر

دنیا کو توانائی کی مختلف مصنوعات برآمد کرنے کے خواہاں ہیں۔ (فوٹو الاخباریہ چینل)
وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور ماحولیاتی ایلجی عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب توانائی پیدا کرنے کے لیے اپنے یورینیم کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے اور جوہری پروگرام پرعمل کرنے کا خواہاں ہے۔ مملکت میں موجود یورینیم کا تخمینہ عالمی ذخائر کا ایک سے 4 فیصد تک ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وزیر مملکت نے ڈیووس ورلڈ اکنامک فورم میں ’سعودی ہاوس‘ کے زیر اہتمام ایک مذاکراتی سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا مملکت کا شمار دنیا میں توانائی پیدا کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک کے طور پر ہوتا ہے۔ دنیا کو توانائی کی مختلف مصنوعات برآمد کرنے کے خواہاں ہیں جن میں پیٹرول، گیس، بجلی، سولر، واٹر اور نیوکلیئر انرجی شامل ہے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ’ہم ایسا ملک نہیں بننا چاہتے جہاں کان کنی سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں آئیں، معدنیات نکالیں  اور انہیں صاف اور پروسیس کرنے کے لیے بیرون ملک لے جائیں اور ہم اس کی قیمت سے صرف 10 فیصد ہی استفادہ کریں۔‘
انہوں نے اپنی گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید کہا  ہم یورینیم کو ایندھن کی مصنوعات میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں جسے زیادہ بہتر قیمت پر فروخت کیا جاسکتا ہے اس کے لیے تمام مراحل کو انجام دیا جائے گا جس میں خام یورینیم کو ایندھن میں تبدیل کیا جاتا ہے جس سے متعلقہ صنعتوں کو کافی فائدہ ہو گا‘۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’مملکت کا بنیادی ہدف توانائی پیدا کرنا ہے، ہتھیاروں کی تیاری سے کوئی تعلق نہیں‘۔
 

 

شیئر: