پیرس کی ایک عدالت نے ایک پاکستانی شخص کو 2020 میں فرانسیسی جریدے چارلی ایبڈو کے سابق دفاتر کے سامنے دو افراد کو قتل کرنے کی کوشش کرنے پر 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جب اس نے حملہ کیا تو 29 برس کے ظہیر محمود کو غلط فہمی ہوئی تھی کہ فرانسیسی جریدے کا دفتر اب بھی اس عمارت میں ہے۔
مزید پڑھیں
-
چارلی ایبڈو کے دفتر کے قریب چاقو سے حملہ، ملزم گرفتارNode ID: 507251
-
پیرس کے ریلوے سٹیشن پر ایک شخص کا چاقو سے حملہ، 6 افراد زخمیNode ID: 733516
2015 میں چارلی ایبڈو پر حملے میں 12 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد اس کے دفتر کو منتقل کر دیا گیا تھا۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے ظہیر محمود 2019 کے موسم گرما میں غیرقانونی طور پر فرانس گئے تھے۔
محمود کو قتل کی کوشش اور دہشت گردی کی سازش کا مجرم قرار دیا گیا، اور ان کے فرانسیسی سرزمین پر دوبارہ قدم رکھنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔