Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینیوں کی شمالی غزہ کو واپسی اور مزید یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے

قطر کے مطابق تین یرغمالیوں کو جمعے سے پہلے رہا کر دیا جائے گا۔ فوٹو: روئٹرز
قطر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینیوں کی شمالی غزہ کو واپسی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کی صبح کو قطر نے جاری بیان میں کہا کہ حماس اسرائیلی شہری آربل یہود سمیت دو دیگر یرغمالیوں کو جمعے سے پہلے حوالے کر دے گا جبکہ پیر کو اسرائیلی حکام فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت دیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بیان میں کہا کہ جمعرات کو یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا جس میں آگام برجر نامی ایک اسرائیلی فوجی بھی شامل ہے اور تصدیق کی کہ پیر کو فلسطینی واپس منتقل ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فسلطینیوں کا صبح سات بجے سے پیدل جبکہ 9 بجے بذریعہ گاڑی گزرنا ممکن ہو سکے گا۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت سنیچر سے فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں اپنے گھروں کو واپسی کا سلسلہ شروع ہونا تھا تاہم اسرائیل نے شہری آربل یہود کی رہائی تک ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ آربل یہود کو سنیچر تک رہا کر دینا چاہیے تھا تاہم دوسری جانب حماس نے اسرائیل پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق حماس کے ساتھ بات چیت کے بعد مزید 6 یرغمالی آئندہ ہفتوں میں رہا کر دیے جائیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تین یرغمالی جمعرات کو رہا کیے جائیں گے جبکہ دیگر تین سنیچر کو رہا ہوں گے۔
اسرائیل نے شمالی غزہ واپسی کے لیے فلسطینیوں کو مرکزی سڑک استعمال کرنے سے روکا ہے اور حماس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ خواتین شہری یرغمالیوں کو رہا نہ کر کے امن معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

فلسطینیوں کی شمالی غزہ کو واپسی کا سلسلہ سنیچر سے شروع ہونا تھا۔ فوٹو: روئٹرز

جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کو چھ ہفتے کے دوران رہا کرنا ہو گا جبکہ اس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید 1900 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے سنیچر کو چار اسرائیلی فوجی خواتین یرغمالیوں کے بدلے میں 200 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا جن میں سے اکثریت فلسطینیوں کی تھی۔ جبکہ اس سے ایک ہفتہ قبل تین یرغمالیوں کو 90 فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا گیا تھا۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملے میں 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 87 ابھی تک غزہ میں موجود ہیں بشمول اُن 34 کے جن کے متعلق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 47 ہزار 306 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

 

شیئر: