Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویسٹ انڈیز کے ’وڑائچ کا ایسا بدلہ کہ شکاری خود شکار ہو گیا‘

اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ 1990 میں جیتا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے 35 سال میں پہلی بار پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ جیت کر گرین شرٹس کو 120 رنز سے شکست دے دی ہے۔ 
ملتان میں ہونے والی دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز میں پہلا ٹیسٹ پاکستان کے نام رہا جبکہ دوسرا ویسٹ انڈیز نے جیت کر سیریز برابر کی۔
دوسرے ٹیسٹ میں دونوں ٹیمیں بیٹنگ کے دوران مشکلات سے دوچار رہیں اور ایشیا کی تاریخ میں پہلی بار کسی ٹیسٹ میچ کے پہلے دن ہی 20 وکٹیں گرتی دیکھی گئیں۔
ویسٹ انڈیز پہلی اننگز میں 163 رنز اور پاکستان 154 رنز پر ڈھیر ہوئی۔ دوسری اننگز میں ویسٹ انڈین ٹیم نے 244 سکور بناتے ہوئے پاکستان کو 254 رنز کا ہدف دیا تھا جس کا تعاقب کرنے میں پاکستان ناکام رہا۔ 
گزشتہ روز ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ لائن لڑکھڑاتی دکھائی دی اور کرکٹ شائقین سٹار بلے باز بابر اعظم سے امید لگائے بیٹھے تھے کہ وہ سینچری سکور کر کے ٹیم کو شکست سے بچائیں گے۔
لیکن دوسرے دن کے اختتام سے قبل ہی بابر اعظم نے اپنی وکٹ گنوائی اور میچ ویسٹ انڈیز کی جھولی میں گرتا دکھائی دیا۔ تیسرے دن بھی پاکستان کی بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور پوری ٹیم 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ 
پاکستان کی اس شکست پر جہاں شائقین غم سے دوچار ہیں، وہیں سوشل میڈیا صارفین بھی انٹرنیٹ پر مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
انڈریو مک گلاشن نے لکھا کہ ’ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز میں 54 رنز پر 8 آؤٹ تھے اور اب انہوں نے 120 رنز سے میچ جیت لیا ہے۔ کمال کر دیا۔‘

عبدالغفار نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو سپِن کا سبق سکھا دیا۔‘ جبکہ شیئر کی گئی اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ویسٹ انڈیز بولر ورکان نے ساجد خان کی وکٹ لی ہے اور وہ ساجد کا انداز اپناتے ہوئے ہی جیت کا جشن منا رہے ہیں۔

ایک اور پوسٹ میں زین نامی صارف نے جومیل ورکان کے جشن منانے کے انداز کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا بدلہ لیا ہے۔‘

وینڈیز کرکٹ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’سیریز کے دوران وراکن 19 وکٹوں کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔‘

جونز نے بابر اعظم پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ٹیل اینڈرز کا مقابلہ۔ گداکیش موتی نے ایک اننگ میں 55 رنز بنائے جبکہ بابر اعظم نے پوری سیریز میں 45 رنز سکور کیے۔ دسمبر 2022 کے بعد سے بابر نے ابھی تک کوئی سینچری سکور نہیں کی۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ہار ہار تو چلتی رہے گی، حرکتیں ٹھیک نہیں ہونی چاہیئں۔‘

محمد عرفان نے لکھا ‘ویسٹ انڈیز کے وڑائچ نے اپنی ٹیم کے لیے کر دکھایا۔ ویسٹ انڈیز کے لیے تاریخ، پاکستان کے لیے شرم کا مقام۔‘

فیس بک پر ایک صارف نے لکھا ’بابر اعظم اپنی ویسٹ انڈیز ٹیم کو مبارکباد دے رہے ہیں، بابر اعظم ان کے 12ویں کھلاڑی تھے۔‘

فرحان احمد نے لکھا ’یہ ہے ہماری تہذیب۔‘

وقاص احمد نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’شکاری خود شکار ہوگیا۔‘

ویسٹ انڈیز سے دوسرے ٹیسٹ میں شکست کے بعد پاکستان ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹیبل کے آخری نمبر پر آ چکا ہے۔ 

پاکستان کی کارکردگی انتہائی مایوس کُن رہی، پاکستان کی جانب سے چھ کھلاڑی ڈبل فِگر میں داخل نہ ہو سکے۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 31، کامران غلام 19، سعود شکیل 13، محمد رضوان 25 اور سلمان علی آغا 15 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
تیسرے دن کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان کی وکٹوں کے گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ سعود شکیل، کاشف علی اور سلمان علی آغا نے یکے بعد دیگرے وکٹیں گنوائیں۔
یاد رہے کہ دوسرے دن کا اختتام پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 76 رنز کے ساتھ کیا تھا، جبکہ سعود شکیل اور کاشف علی وکٹ پر موجود تھے۔

شیئر: