Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹیسٹ سیریز برابر، ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 34 برس بعد ہرا دیا

پاکستان نے دوسرے روز کا اختتام 76 رنز پر چار وکٹوں کے نقصان کے ساتھ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 120 رنز سے شکست دے دی۔
ویسٹ انڈیز نے 34 برس بعد ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں ہرایا۔
ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے 254 رنز کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
پاکستان کی کارکردگی انتہائی مایوس کُن رہی، پاکستان کی جانب سے چھ کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہو سکے۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 31، کامران غلام 19، سعود شکیل 13، محمد رضوان 25 اور سلمان علی آغا 15 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
تیسرے دن کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان کی وکٹوں کے گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ سعود شکیل، کاشف علی اور سلمان علی آغا نے یکے بعد دیگرے وکٹیں گنوائیں۔
یاد رہے کہ دوسرے دن کا اختتام پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 76 رنز کے ساتھ کیا تھا جبکہ سعود شکیل اور کاشف علی وکٹ پر موجود تھے۔
اس سے قبل میچ کے پہلے روز کے اختتام پر پہلی اننگز میں پاکستان کی پوری ٹیم 154 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی جبکہ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 163 رنز بنائے تھے۔
پاکستان میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا تھا کہ میچ کے پہلے روز ہی 20 وکٹیں گر جائیں۔

پاکستان کی دوسری اننگز

پاکستان نے اپنی اننگز کا انتہائی مایوس کن آغاز کیا۔ کپتان شان مسعود اور محمد ہریرہ کریز پر اترے تو اننگز کے دوسرے اوور کی پہلی گنید پر شان مسعود دو رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
اس کے چند لمحوں بعد محمد ہریرہ نے بھی ناقص کارکردگی دکھاتے ہوئے وکٹ گنوا دی، یوں پانچ کے مجموعی سکور پر پاکستان ٹیم کے اوپنرز پویلین لوٹ گئے۔
ون اور ٹو ڈاؤن آنے والے کامران غلام اور بابر اعظم نے وکٹیں سنبھالی تو لگا کہ شاید پاکستان میچ میں کم بیک کر سکے لیکن کامران غلام نے غیر سنجیدہ شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ گنوا دی۔ انہوں نے 19 انفرادی رنز بنائے۔

بابر اعظم 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)

ون ڈاؤن آنے والے بابر اعظم بھی کوئی خاص کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے، وہ 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
یوں دوسرے دن کے اختتام پر254 رنز کے تعاقب میں پاکستان کے چار کھلاڑی 74 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ گئے تھے۔
تیسرے روز کے آغاز سے ہی پاکستانی بیٹرز نے ناقص پرفارمنس کا مظاہرہ کیا، سعود شکیل 13 اور ڈیبیو کرنے والے کاشف علی ایک رن پر وکٹیں گنوا بیٹھے۔
اس نقصان کی وجہ سے تازہ دم ہو کر میدان میں اترنے والے پاکستانی بیٹرز یک دم پریشر کا شکار ہوتے دکھائی دیے اور وکٹوں کے تیزی سے گرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔
محمد رضوان 25، سلمان علی آغا 15، ساجد خان سات نعمان علی پانچ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ ابرار احمد صفر کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومیل وریکان نے پانچ، کیون سنکلیئر نے تین اور گوداکیش موتی نے دو وکٹیں حاصل کی۔

ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگز

ویسٹ انڈیز نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو اوپنر میکائل لوئس اور کپتان کریگ براتھ ویٹ نے 50 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ ویسٹ انڈیز کو پہلا نقصان میکائل لوئس کی صورت میں ہوا، وہ سات رنز بنا کرنعمان علی کی گیند پر شان مسعود کو کیچ تھما بیٹھے۔
ویسٹ انڈیز کو دوسرا نقصان کپتان کریگ براتھ ویٹ کی صورت میں اس وقت اٹھانا پڑا جب ٹیم کا مجموعی سکور 92 تھا، وہ 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
عامر جنگو بھی 106 کے مجموعی سکور پر 30 انفرادی رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد کیوم ہوج 15، ایلک اتھانزے چھ، جسٹن گریوز 10، کیون سنکلیئر 28 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ویسٹ انڈیز نے دوسری اننگز میں 244 رنز بنائے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

ویسٹ انڈیز کی جانب سے گوداکیش موتی اور جومیل وریکان 18،18 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے جبکہ کیمار روچ چار رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے نعمان علی اور ساجد خان نے چار، چار جبکہ ابرار احمد اور کاشف علی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

پہلا روز

ٹیسٹ میچ کے پہلے روز کھیل کے اختتام تک دونوں ٹیمیں اپنی پہلی پہلی اننگز مکمل کرچکی تھیں، پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں انتہائی مایوس کن کھیل پیش کیا۔
کپتان شان مسعود 15، کامران غلام 16، محمد ہریرہ 9 اور بابراعظم محض ایک رن بناکر پویلین لوٹے، پانچویں وکٹ پر سعود شکیل اور محمد رضوان نے 68 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔
سعود شکیل 32 کے انفرادی سکور پر وکٹ گنوا بیٹھےجبکہ محمد رضوان 49 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

پہلے روز کھیل کے اختتام تک دونوں ٹیمیں اپنی پہلی پہلی اننگز مکمل کرچکی تھیں (فوٹو: اے ایف پی)

ان کے علاوہ نعمان علی صفر، سلمان آغا 9، ابرار احمد 2 اور کاشف علی بھی صفر پر آؤٹ ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل واریکن نے 4، گڈاکیش موتی نے 3 اور کیمار روچ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
قبل ازیں ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 163 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی، پاکستانی سپنرز نے محض ایک گھنٹے میں ویسٹ انڈیز کے سات بیٹرز کو پویلین روانہ کیا۔
کپتان کریگ براتھ 9، میکل لیوس 4، جسٹن گریوز ایک، عامر جینگو، ایلک اتھاناز، ٹیون املاچ اور کیون سنکلیئر صفر پر پویلین روانہ ہوئے۔
مڈل آرڈر بیٹر کیویم ہوج 21 اور کیمار روچ 25 رنز کے مہمان ثابت ہوئے تاہم گڈاکیش موتی نے 55 اور جومل واریکن 36 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی۔

پاکستان کی جانب سے ساجد خان 2 جبکہ نعمان علی نے  ہیٹرک مکمل کرتے ہوئے 6 وکٹیں لیں (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے ہیٹرک مکمل کرتے ہوئے 6، ساجد خان نے 2 جبکہ ابرابر احمد اور ڈیبیو کرنیوالے کاشف علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں ویسٹ انڈین کپتان کریگ براتھویٹ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان کی پلیئنگ الیون

اس میچ کے لیے پاکستان کی ٹیم میں شان مسعود (کپتان)، محمد ہریرہ، بابر اعظم، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، ساجد خان، نعمان علی، کاشف علی اور ابرار احمد شامل تھے۔

ویسٹ انڈیز کی پلیئنگ الیون

اس میچ کے لیے ویسٹ انڈیز کی پلیئنگ الیون میں کریگ براتھ ویٹ (کپتان)، میکائل لوئس، عامر جنگو، کیوم ہوج، ایلک اتھانزے، جسٹن گریوز، ٹیوِن املاچ، کیون سنکلیئر، گوداکیش موتی، جومیل وریکان اور کیمار روچ شامل تھے۔

شیئر: