Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکیہ: ہوٹل میں آتشزدگی کے بعد تحقیقات میں 19 افراد گرفتار

آگ لگنے کے حادثے کے وقت ریزورٹ میں 238 افراد مقیم تھے۔ فوٹو گیٹی امیجز
ترک حکام نے گذشتہ ہفتے سیاحتی مقام کرتالکیا کے سکی ریزورٹ ہوٹل میں لگنے والی آگ جس میں 78 افراد ہلاک ہو گئے تھے، کی تحقیقات کے ضمن میں 19 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اناطولیہ سرکاری نیوز ایجنسی نے رپورٹ میں بتایا ہے ’گرفتار ہونے والوں میں قصبے کے نائب میئر، نائب فائر چیف اور ہوٹل کے مالک کے ایک اور ادارے کے سربراہ کو شامل کیا گیا ہے۔
21جنوری کے پیش آنے والے اس سانحے کی تحقیقات ہوٹل انتظامیہ اور ترکیہ کے بولُو صوبے میں ایمرجنسی سروسز نافذ کرنے والے حکام کے اقدامات پر مرکوز ہیں۔
قبل ازیں گرینڈ کرٹا سکی ہوٹل کے مالک، اس کے داماد، ہوٹل کے چیف الیکٹریشن اور ہیڈ شیف کو جمعہ کے روز تفتیش کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والے افراد اور ماہرین نے اس 12 منزلہ عمارت میں فائر الارم، آگ پر پانی چھڑکنے کا نظام، دھویں کے ڈیٹیکٹرز اور آگ لگنے یا کسی حادثے کی صورت میں بلڈنگ سے باہر نکلنے کے ایمرجنسی راستوں کی عدم موجودگی کا ذکر کیا ہے۔

ہوٹل کا مالک، ان کے داماد، چیف الیکٹریشن اور ہیڈ شیف زیر تفتیش ہیں۔ فوٹو اے پی

ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا ہے نصف شب کے اوقات میں گرینڈ کرٹا ہوٹل میں اچانک لگنے والی آگ نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، حادثے کے وقت ریزورٹ میں 238 افراد مقیم تھے۔
 

 

شیئر: