سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی احمد سلیمان الراجحی کا کہنا ہے’ مقامی لیبر مارکیٹ پر مملکت کے وژن 2030 کے مثبت اثرات واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں سعودیوں کو روزگار فراہم کرنے میں کامیاب رہے۔‘
اخبار 24 کے مطابق ریاض میں گلوبل لیبر مارکیٹ کانفرنس کے وزارتی اجلاس اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا’ بے روزگاری کے خاتمے کےلیے قومی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ کے چیلنجز سے نمٹنے میں اہم پیش رفتNode ID: 883237
-
لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کی تعداد 36.2 فیصد تک پہنچ گئیNode ID: 883745
’نوجوانوں کو مارکیٹ کی طلب کے مطابق فنی مہارت پیش کی جائے گی تاکہ وہ بہتر مواقع حاصل کرسکیں۔ پائیدار حکمت عملی کے تحت بے روزگاری کی شرح میں 8 فیصد کمی واقع ہو گی۔‘
وزیر افرادی قوت کا مزید کہنا تھا ’ سعودی نوجوانوں کو آزاد کام کا موقع فراہم کرنے کے مفید نتائج برآمد ہوئے۔ نجی شعبے میں سعودائزیشن کی تعداد میں 2.2 ملین کا اضافہ ہوا ہے۔‘
وزیر افرادی وسماجی بہبود آبادی نے تصدیق کی کہ’ نجی شعبے میں ملازمین کی تعداد 12 ملین تک پہنچ گئی ہے جبکہ گزشتہ برس 2024 میں 2.4 ملین سعودی ملازمین کا اضافہ ہوا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ’ مناسب اور پائیدار حکمت عملی کے تحت گزشتہ برس کی چوتھی سہ ماہی تک بے۔ روزگاری میں 3.7 فیصد کمی ہوئی جوسال 2020 کے مقابلے میں 5.7 فیصد زیادہ ہے۔‘
’لیبر مارکیٹ میں سعودی کارکنوں کی تعداد میں بھی 36 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔‘
اجلاس کے حوالے سے انہوں نے بتایا’ اس میں سے زائد ممالک کے ماہرین شریک ہیں جن میں متعدد ممالک کے سربراہان شامل تھے۔‘
عالمی سطح پر بے روزگاری کے حوالے سے انجینئر احمد الرجحی کا کہنا تھا ’ رپورٹ کے مطابق گزستہ برس کی چوتھی سہ ماہی تک بے روزگاری کا تناسب 11.3 فیصد جبکہ بعض ممالک میں 24 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔‘