Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ کے چیلنجز سے نمٹنے میں اہم پیش رفت

دوسری سالانہ گلوبل لیبر مارکیٹ کانفرنس 29 جنوری کو ریاض میں منعقد ہوگی۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی کے زیراہتمام منعقد ہونے والی گلوبل لیبر مارکیٹ کانفرنس کی رپورٹ میں ان حکومتی اقدامات کو واضح کیا گیا ہے جو تعلیمی قابلیت اور مارکیٹ کی ضروریات کے درمیان خلا پُر کرنے میں معاون ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب عالمی سطح پر لیبر مارکیٹ کے چیلنجز، افرادی قوت کی  تربیت اور مہارت میں ترقی کے شعبوں میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کے ساتھ  آگے بڑھ رہا ہے۔
ان اقدامات میں تعلیمی اور تربیتی پروگراموں کو بہتر بنانے کے علاوہ تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی لیبر مارکیٹ کے لیے روزگار کے متلاشی نوجوانوں کو  تیار کرنا شامل ہے۔
رپورٹ کے نتائج سعودی وژن 2030 کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہیں جن کا مقصد 2017 میں بے روزگاری کی شرح کو 11.6 فیصد سے کم کر کے 2030 کے اختتام تک 7 فیصد تک لانا ہے۔ 
یہ رپورٹ 14 ممالک کے 14000 شرکاء کی رائے پر مبنی ہے جو افرادی قوت کی تیاری سے متعلق عالمی خدشات کو نمایاں کرتی ہے۔
نصف سے زائد شرکاء کے خیال میں موجودہ مہارتیں مستقبل قریب میں متروک ہو سکتی ہیں لہذا تیزی سے بدلتی ہوئی لیبر مارکیٹ کے تقاضے پورے کرنے کے لیے نئی مہارتوں کے حصول کی ضرورت ہے۔

لیبر مارکیٹ کے تقاضے پورے کرنے کے لیے نئی مہارتوں کی ضرورت ہے۔ فوٹو عرب نیوز

رپورٹ میں کچھ ممالک میں صنفی فرق کم کرنے میں پیش رفت کا ذکر ہے، مثال کے طور پر انڈیا میں خواتین کے گریجویشن کی شرح 26 فیصد ہے، جس کے بعد سعودی عرب کا نمبر 21 فیصد پر آتا ہے، یہ شرح یورپی ممالک اور امریکہ سے زیادہ ہے۔
دوسری سالانہ گلوبل لیبر مارکیٹ کانفرنس 29 سے 30 جنوری 2025 کو ریاض میں منعقد ہوگی۔ جس میں 40 ممالک کے لیبر وزراء، کاروباری ایگزیکٹوز، بین الاقوامی ماہرین اور 50 سے زیادہ ممالک کے سرکاری شعبے کے رہنما سمیت 5000 سے زائد شرکاء کی شرکت متوقع ہے۔
کانفرنس میں مباحثوں کے ذریعے عالمی لیبر مارکیٹ کے چیلنجز پر توجہ دی جائے گی جس سے افرادی قوت کی ترقی میں سعودی عرب کی قیادت مزید مستحکم ہوگی۔
 

شیئر: