Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معاہدے کے تحت چوتھا تبادلہ، دو اسرائیلی یرغمالی ریڈ کراس کے حوالے

حماس نے یارڈن بیباس اور اوفر کالڈیرون کو کبوتز نیر اوز سے اغوا کیا تھا (فوٹو:روئٹرز)
 حماس نے سنیچر کو غزہ کے شہر خان یونس میں دو اسرائیلی یرغمالیوں یارڈن بیباس اور اوفر کالڈیرون کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا ہے جبکہ کیتھ سیگل کی رہائی کچھ دیر بعد متوقع ہے۔
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ریڈکراس کی گاڑیاں غزہ کے جنوبی شہر خان یونس پہنچیں جہاں حماس معاہدے کے بعد یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار تھیں۔
19 جنوری کو جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے یہ قیدیوں اور یرغمالیوں کا چوتھا تبادلہ ہے۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی جیلوں سے درجنوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے تین مرد یرغمالیوں کو دو مختلف مقامات سے سنیچر کو رہا کیا جائے گا۔
حماس اور اسرائیل کے مطابق جن یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا ان میں 35 سالہ یارڈن بیباس، 65 سالہ کیتھ سیگل اور 54 سالہ اوفر کالڈیرون شامل ہیں۔
کیتھ سیگل امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں جبکہ اوفر کالڈیرون کے پاس فرانسیسی شہریت بھی ہے۔
سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے دوران حماس کے عسکریت پسندوں نے کیتھ سیگل کو کبٹز کفار عزا کے علاقے سے جبکہ کالڈیرون اور بیباس کو کبوتز نیر اوز سے اغوا کیا تھا۔
عسکریت پسندوں نے اس دن کل 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔ ان میں سے 79 اب بھی غزہ میں موجود ہیں، جن میں اسرائیلی فوج کے مطابق کم از کم 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔
پکڑے جانے والوں میں یارڈن بیباس کی بیوی اور دو بچے شامل تھے، جنہیں حماس پہلے ہی مردہ قرار دے چکی ہے، تاہم اسرائیلی حکام نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی۔
حماس کے عسکریت پسندوں نے والدین کو یرغمال بناتے ہوئے ان کے بچوں کو بھی غزہ منتقل کیا تھا۔
توقع ہے کہ سنیچر کو زخمی فلسطینیوں کو رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ سے مصر جانے کی اجازت دی جائے گی۔ مئی میں اسرائیل کی جانب سے اسے بند کرنے سے پہلے جنگ کے دوران فلسطینیوں کے لیے یہ واحد خارجی راستہ تھا۔
کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کی تیاری کے لیے جمعے کو یورپی یونین کا ایک سویلین مشن تعینات کیا گیا تھا۔

 

شیئر: