Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

50 فلسطینی مریض رفح کراسنگ کے ذریعے مصر پہنچ گئے

رفح کراسنگ کو آٹھ ماہ کی بندش کے بعد دوبارہ کھولا گیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
حماس کے زیر اتنظام وزارت صحت کا کہنا ہے ’غزہ کی پٹی سے 50 فلسطینی مریض جن میں کینسر کے مرض میں مبتلا 30 بچے شامل ہیں سنیچر کو رفح کراسنگ کے ذریعے مصرگئے ہیں۔
جنگ بندی معاہدے کے ایک حصے کے طور پر رفح کراسنگ کو آٹھ ماہ کی بندش کے بعد  آمد ورفت کے لیے دوبارہ کھولا گیا ہے۔
مصری چینل القاہرہ نیوز نے 50 فلسطینی مریضوں کے پہلے گروپ کی فوٹیج دکھائی جس میں آٹو امیون ڈیزیز میں مبتلا ایک بچہ شامل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر محمد زقوت نے بتایا ’میڈیکل کیسز میں سے 50 کو مصر نے قبول کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تعداد بڑھے گی۔‘
ان کا کہنا تھا’ 6 ہزار کیسز منتقلی کے لیے تیار ہیں جبکہ 12 ہزار سے زیادہ کیسز میں علاج کی اشد ضرورت ہے۔‘
انہوں نے بتایا ’سنیچر کو پہلا گروپ رفح کراسنگ کے ذریعے معصر پہنچا ہے۔ ان میں کینسر کے مرض میں مبتلا 30 بچے، ایک خاتون سمیت 20 زخمی اور ان کے ہمراہ افراد شامل ہیں۔‘
علاوہ ازیں یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالاس کا کہنا ہے’ یورپی یونین نے فلسطینیوں اور اسرائیل کی درخواست پر رفح کراسنگ میں مانیٹرنگ مشن تعینات کیا ہے۔‘
آفیشل ایک اکاونٹ پر لکھا’ یہ مشن فلسطینی بارڈر اہلکاروں کی مدد کرے گا اور انفرادی طور پر لوگوں کو بشمول ان افراد کو جنہیں میڈیکل کیئر کی ضرورت ہے غزہ سے باہر متنقل کرنے کی اجازت دے گا۔‘
 فلسطینی وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ 11 ہزار 580 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 12 ہزار زخمیوں کو غزہ کی پٹی سے فوری طور پر طبی انخلا کی ضرورت ہے۔

 

شیئر: