Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیر اندازی میں سعودی گولڈ میڈلسٹ جو ایک وقت مایوسی کا شکار رہے

عبدالعزیز الروضان سعودی تیراندازی کی قومی ٹیم کے کھلاڑی ہیں (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی تیراندازی کی قومی ٹیم کے کھلاڑی عبدالعزیز الروضان کا کہنا ہے’ ابتدائی ادوار میں بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم جستجو اور مسلسل محنت سے ایک دن کامیابی حاصل ہو جاتی ہے۔‘
عاجل نیوزکے مطابق عبدالعزیز الروضان نے اپنی کامیابی کے حوالے سے بتایا ’ایک وقت ایسا بھی آیا تھا کہ یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ سپورٹس کو خیرباد کہہ دوں اور ان مشکلات سے جان چھڑا لوں۔‘
تاہم یہ وقتی مایوسی کا لمحہ تھا جس سے نکلنے میں زیادہ دیر نہیں لگی اور ان کمزور لمحات پر میری لگن غالب آ گئی۔
الروضان نے مزید بتایا ’کوئی بھی سپورٹس ہو کامیابی کے لیے مسلسل جدو جہد اور باقاعدہ تربیت کی اہمیت ہوتی ہے اس کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں۔‘
واضح رہے تیراندازی میں عبدالعزیز الروضان نے سعودی عرب کی نمائندگی کی اور متعدد تمغے حاصل کیے ہیں۔
2003 میں سنگاپور میں ہونے والے میچ میں انہیں کانسی کا تمغہ ملا جبکہ سال 2011 میں بہترین سکور کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
سال 2016 ان کے لیے گولڈن ایئر ثابت ہوا تھا جب انہوں نے مراکش میں عرب چیمپیئن شپ کے دوران سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
بعدازاں کویت میں خلیج کپ، دبئی میں شیخ ھزاع کپ اور ملایئشیا میں ہونے والے مقابلے میں بھی طلائی کپ حاصل کیا تھا۔

شیئر: