Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوان کی محبت میں کراچی آئی امریکی خاتون کا طبی معائنہ، نفسیاتی وارڈ منتقل

پاکستانی لڑکے کی محبت میں کراچی  آئی امریکی خاتون کو جناح ہسپتال کے سائیکائی ایٹری وارڈ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔
جناح ہسپتال کے ترجمان کے مطابق کراچی کے ٹیپو سلطان پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے امریکی خاتون کو جناح ہسپتال منتقل کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی خاتون کو سائیکائی ایٹری وارڈ میں شفٹ کیا گیا ہے، جہاں ڈاکٹرز طبی جانچ کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات خاتون نے جناح ہسپتال میں ہی گزاری ہے، امریکی خاتون نے رات کا کھانا بھی ہسپتال میں ہی کھایا۔
اس سے قبل امریکی خاتون اونائجا رابنسن نے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستانی حکومت انہیں ایک لاکھ ڈالر دے، وہ پاکستان کی تزئین و آرائش کرنا چاہتی ہیں۔
جمعے کے روز کراچی کے چھیپا سینٹر میں پریس کانفرنس کے دوران خاتون نے کہا تھا کہ ’میں اپنے شوہر کے پاس جا رہی ہوں۔ مجھے اس ہفتے 20 ہزار ڈالر دیے جائیں۔‘
اونائجا کا کہنا تھا کہ ’میں ایک لاکھ ڈالر سے کراچی میں پراپرٹی کا کاروبار کروں گی، جسے میرے شوہر چلائیں گے۔ یہ پیسہ میری اپنی جیب میں نہیں جائے گا بلکہ اس کو شہر پر خرچ کروں گی۔‘
میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ یہاں کی بلڈنگز اور گلیوں کو ٹھیک کرے، یہاں کی صفائی کرے۔ یہ چیزیں ٹھیک نہیں ہیں اور مجھے بالکل پسند نہیں آئیں۔ پاکستان کو نئی بسوں، ٹیکسیز اور گاڑیوں کی ضرورت ہے۔

ٹیپو سلطان پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے امریکی خاتون کو جناح ہسپتال منتقل کیا تھا۔ (فوٹو: سکرین گریب)

اونائجا کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستانی ہوں۔ میرا نام اونائجا احمد ہے اور ہم جلد ہی دبئی جا رہے ہیں۔
دوسری جانب چھیپا ویلفیئر کے منتظم رمضان چھیپا کا کہنا تھا کہ ’امریکی خاتون کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے اور وہ صرف ایک ہی بات کر رہی ہیں کہ مجھے میرے شوہر سے ملائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے احمد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ میں احمد اور ان کی فیملی سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ آپ یہاں آئیں، ہم آپ کا آپس کا معاملہ حل کروائیں گے۔‘
اونائجا نے پانچ اکتوبر 2024 کو پاکستان کے سیاحتی ویزے کے لیے درخواست دی اور 9 اکتوبر 2024 کو ایک ماہ کا ویزا حاصل کیا۔
کراچی پہنچنے پر نوجوان کے والدین کو بیٹے کی پسند پر حیرت ہوئی کیونکہ خاتون اس سے عمر میں دو گنا بڑی تھی اور دو بچوں کی ماں بھی تھی۔
والدین کو اس تعلق پر اعتراض تھا اور بیٹے سے اس تعلق کو ختم کرنے کا کہا، جس پر نوجوان نے امریکی خاتون سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

اونائجا روبنسن سیاحتی ویزے پر پاکستان آئی تھیں۔ (فوٹو: سکرین گریب)

انکار کے بعد اونائجا دربدر ہو گئی تھیں کیونکہ یہاں ان کا کوئی اور جاننے والا نہیں تھا اور چند روز بعد انہوں نے واپسی کے لیے ایئرپورٹ کا رخ کیا، تاہم ویزے کی مدت ختم ہونے پر وہیں موجود رہیں۔
یہ معاملہ جب گورنر کامران ٹیسوری کے علم میں آیا تو انہوں نے خاتون کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کیے اور ان کے ویزے کی مدت میں نہ صرف اضافہ کیا گیا بلکہ واپسی کے ٹکٹ کے اخراجات بھی برداشت کیے۔
اس اقدام نے خاتون کی مشکلات کم کیں اور ان کی وطن واپسی کا راستہ ہموار ہوا لیکن خاتون نے اپنے وطن امریکہ روانگی سے انکار کردیا تھا اور کچھ وقت ایئرپورٹ گزارنے کے بعد کراچی کے علاقے گارڈن میں دھرنا دیا، جہاں انہیں پاکستان بلانے والے لڑکے کی رہائش ہے۔
پولیس نے امریکی خاتون کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے پولیس سٹیشن اور گیسٹ ہاؤس منتقل کیا تھا۔ بعدازاں خاتون فلاحی ادارے میں ایک روز قیام کے بعد ایک بار پھر گارڈن پہنچ گئی تھیں جہاں سے پولیس نے ان کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا تھا۔

شیئر: