Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوان کی محبت میں کراچی آئی امریکی خاتون کا ایئرپورٹ پر ہنگامہ

ایئرپورٹ حکام کے مطابق خاتون جہاز میں سوار نہ ہونے کے لیے مسلسل حیلے بہانے کرتی رہیں (فوٹو: اے پی پی)
کراچی کے نوجوان کی محبت میں پاکستان آنے والی امریکی خاتون نے ایئرپورٹ پر اپنے ملک واپس جانے سے انکار کر دیا جس کے بعد فلائیٹ اُن کے بغیر ہی روانہ ہو گئی۔
کراچی ایئرپورٹ اتھارٹی کے ایک سینیئر افسر نے اُردو نیوز کو بتایا کہ 33 سالہ امریکی خاتون نے کراچی ایئرپورٹ پر امریکہ جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے انکار کر دیا اور ’ایئرپورٹ پر شور شرابا کیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ خاتون نے پہلے تو امیگریشن کرانے سے انکار کیا اور پھر ڈیپارچر لاؤنج میں جہاز میں سوار ہونے سے انکار کر دیا۔
ایئرپورٹ حکام کے مطابق ُخاتون مسلسل حیلے بہانے کرتی رہیں‘ جس کے بعد ایئر پورٹ پر موجود سکیورٹی نے انہیں حفاظتی تحویل میں لے کر ڈیپارچر لاؤنج تک پہنچایا۔
’سکیورٹی ایس او پیز کے تحت مسافر کو زبردستی جہاز میں سوار نہیں کرایا جا سکتا اسی وجہ سے پرواز 36 منٹ تاخیر کا شکار ہوئی۔‘
کراچی کے علاقے گارڈن ویسٹ سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ نوجوان کی محبت کی کہانی نے ایک حیران کن رخ اُس وقت اختیار کیا جب اس نے ایک 33 سالہ امریکی خاتون کو اپنی محبت میں گرفتار کرکے پاکستان بلایا۔
نیویارک سے تعلق رکھنے والی خاتون اونیا اینڈریو رابنسن پہلے ہی شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں ہیں۔
اونیا رابنسن اور کراچی کے نوجوان کی ملاقات انٹرنیٹ پر ہوئی۔ نوجوان کی باتوں نے اونیا کو اس قدر متاثر کیا کہ وہ پاکستان آنے پر مجبور ہو گئیں۔
اونیا نے 5 اکتوبر 2024 کو پاکستان کے سیاحتی ویزے کے لیے درخواست دی اور 9 اکتوبر 2024 کو ایک ماہ کا ویزا حاصل کیا۔
کراچی پہنچنے پر نوجوان کے والدین کو بیٹے کی پسند پرحیرت ہوئی کیونکہ خاتون اس سے عمر میں دو گنا بڑی تھی اور دو بچوں کی ماں بھی تھی۔
والدین کو اس تعلق پر اعتراض تھا اور بیٹے سے اس تعلق کو ختم کرنے کا کہا، جس پر نوجوان نے امریکی خاتون سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
انکار کے بعد اونیا دربدر ہو گئیں کیونکہ یہاں ان کا کوئی اور جاننے والا نہیں تھا اور چند روز بعد انہوں نے واپسی کے لیے ایئرپورٹ کا رخ کیا، تاہم ویزے کی مدت ختم ہونے پر وہیں موجود رہیں۔
یہ معاملہ جب گورنر کامران ٹیسوری کے علم میں آیا تو انہوں نے خاتون کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کیے اور ان کے ویزے کی مدت میں نہ صرف اضافہ کیا گیا بلکہ واپسی کے ٹکٹ کے اخراجات بھی برداشت کیے۔
اس اقدام نے خاتون کی مشکلات کم کیں اور ان کی وطن واپسی کا راستہ ہموار ہوا لیکن اب خاتون نے اپنے وطن روانگی سے انکار کردیا ہے۔

 

شیئر: