Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سہ ملکی سیریز میں پاکستان کا مایوس کن آغاز، نیوزی لینڈ 78 رنز سے فتح یاب

گلن فلپس نے 72 گیندوں پر پانچ چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 78 رنز سے شکست دے دی ہے۔
سنیچر کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں 331 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم 252 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ فخر زمان نے 84 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جبکہ سلمان آغا نے 40 رنز بنائے۔
بلیک کیپس کی جانب سے مچل سینٹنر اور میٹ ہنری نے تین تین جبکہ مائیکل بریسویل نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور گلین فلپس کی شاندار جارحانہ سینچری کی بدولت مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 330 رنز بنائے۔ فلپس 106 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جبکہ ڈیرل مچل نے 81 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین اور ابرار احمد نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
سہ ملکی ون ڈے سیریز میں پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں مدمقابل ہیں۔

پاکستان کی اننگز

331 رنز کے تعاقب میں بابر اعظم اور فخر زمان میدان میں اترے تو طویل عرصے بعد ٹیم میں واپس آنے والے فخر ابتدا میں تھوڑے محتاط نظر آئے۔ لیکن پھر ان کا بلا گھومنے لگا اور انہوں نے کئی دلکش شارٹ لگائے۔ دونوں اوپنرز کے درمیان 52 رنز کی شرالت داری بنی جس کے بعد بابر اعظم ایک بار پھر کوئی خاص کارکردگی نہ دکھاتے ہوئے 23 گیندوں پر 10 رنز بنا کر بریسول کی گیند پر ایک آسان کیچ تھما کر پویلین روانہ ہو گئے۔
ون ڈاؤن آنے والے کامران غلام سٹرائیک روٹیٹ کرتے رہے جبکہ فخر نے اپنے جارحانہ مزاج کے مطابق کھیلنا شروع کر دیا۔ یوں لگ رہا تھا کہ شاید یہ دونوں بلے باز پاکستان کا بیڑا پار کرا دیں گے لیکن کامران نے مچل سینٹنر کو چھکا لگانے کی کوشش میں تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا اور 18 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ دونوں کے درمیان 51 رنز کی شراکت داری بنی۔

فخر زمان 69 گیندوں پر سات چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 84 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس کے کچھ ہی دیر بعد سینٹنر نے محمد رضوان کو پویلین روانہ کر کے اپنے عزائم کا بتا دیا۔ جبکہ اس سے اگلے اوور میں ہی گلن فلپس نے فخر زمان کو ایل بی ڈبلیو کر کے پاکستانی بیٹنگ لائن کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔ فخر 69 گیندوں پر سات چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 84 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس مرحلے میں یہ تو واضح ہو گیا تھا کہ اگر پاکستان کو میچ جیتنا ہے تو اس کے لوئر آرڈر کو بڑی اور جارحانہ اننگز کھیلنا ہو گی لیکن گرین شرٹس کے کیمپ میں کوئی گلین فلپس نہیں تھا جو مخالف ٹیم کی بولنگ لائن کو تہس نہس کر دے۔ سلمان آغاز اور طیب طاہر نے مزاحمت کی کچھ کوشش کی لیکن دونوں بالترتیب 40 اور 30 رنز بنا کر پویلین چل دیے۔ طویل عرصے بعد ٹیم میں واپس آنے والے خوش دل شاہ بولنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ میں بھی ناکام رہے اور صرف 15 رنز بنا کر ہی سینٹنر کا میچ میں تیسرا شکار بنے۔
شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کی وکٹیں ہنری کے حصے میں آئیں جبکہ ابرار احمد 23 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ حارث رؤف انجری کے باعث بیٹنگ کے لیے نہیں آئے۔

نیوزی لینڈ کی اننگز

بلیک کیپس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا جو فیصلہ کیا وہ ابتدا میں تو غلط ہی لگا کیونکہ شاہین نے اپنی روایت کے مطابق پہلے ہی اوور میں وِل ینگ کو چلتا کیا۔ پاکستان کو دوسری کامیابی آٹھویں اوور میں اس وقت ملی جب رچن رویندرا ابرار احمد کی گیند پر انہی کو کیچ تھما بیٹھے۔
اس موقع پر ڈیرل مچل میدان میں اترے اور کین ولیمسن کے ساتھ مل کر ٹیم کو سہارا دیا۔ دونوں کے درمیان 95 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی اور ولیمسن سات چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیرل مچل نے 81 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس سے اگلے اوور میں حارث رؤف نے ٹام لیتھم کو بھی پویلین روانہ کر دیا اور یوں لگا کہ پاکستان نے میچ پر ایک بار پھر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے۔ لیکن پھر گلین فلپس میں میدان میں اترے اور گرین شرٹس اور پاکستانی شائقین کی تمام خواہشوں کو اپنے بِلے تلے روند دیا۔
انہوں نے پہلے ڈیرل مچل کے ساتھ 65 رنز کی شراکت داری بنائی جس کے بعد مچل 81 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر ابرار کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ فلپس کا ساتھ نبھانے کے لیے مائیکل بریسول وکٹ پر آئے اور دونوں کے درمیان 54 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی جس کے بعد بریسول شاہین کا شکار بنے۔ لیکن گلین فلپس کا بلا مسلسل چلتا ہی رہا اور انہوں نے پاکستانی بولرز کی خوب درگت بنائی۔ شاہین جو اپنے ابتدائی سپیل میں خاصے خطرناک دکھائی دیے، فلپس کے آگے بے بسی کی تصویر دکھائی دیے۔
فلپس نے 72 گیندوں پر پانچ چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی۔ وہ 106 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستانی بولرز نے آخری 10 اوورز میں نہایت بری بولنگ کی اور 123 رنز دیے۔ شاہین نے 10 اوورز میں تین وکٹوں کے عوض 88 رنز دیے جبکہ نسیم شاہ 10 اوورز میں 70 دے کر کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین وکٹیں حاصل کیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کا سکواڈ

فخز زمان، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سلمان علی آغا، طیب طاہر، خوشدل شاہ، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور ابرار احمد۔

نیوزی لینڈ کا سکواڈ

رچن رویندرا، وِل ینگ، کین ولیمسن، ڈیرل مچل، ٹام لتھام، گلین فلپس، مائیکل بریسویل، مچل سینٹنر، میٹ ہنری، بین سیئرز اور ول اورورکے۔

 

شیئر: