لندن کے ہیٹن گارڈن جیولری کوارٹر میں دُکانوں پر خریداروں اور زیورات بیچنے والے گاہکوں کا تانتا بندھا ہوا ہے کیونکہ سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جیولری کوارٹر میں موجود جینیفر لائل جو سونے کا ایک پُرانا کڑا اور بالی بیچنے آئی تھیں، نے ازراہِ مذاق کہا کہ ’وہ مجھے جو بھی پیشکش کریں گے میں انہیں انکار کر دوں گی۔‘
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں سونے کے تاجر کاروبار کیوں بند کر رہے ہیں؟Node ID: 882507
-
’پروموشنل آفرز‘ دبئی گولڈ مارکیٹ میں خریداری کا رجحان برقرارNode ID: 884027
حال ہی میں اپنی ملازمت کھو دینے والی 30 سالہ جینیفر لائل نے بتایا کہ انہوں نے ایک دن پہلے ٹی وی شو دیکھا تھا جس میں ایک خاتون نے 1996 میں سونے کا سکّہ 60 پاؤنڈ میں خریدا تھا، انہیں معلوم ہوا کہ اب اس کی قیمت 550 پاؤنڈ ہے۔
انہوں نے پُرجوش انداز میں کہا کہ ’یہ ایک اچھا اضافہ ہے، ہے نا؟‘
جب اے ایف پی نے جینیفر لائل نے پوچھا کہ کیا وہ سرمایہ کاری کے طور پر سونا خریدیں گی؟ انہوں نے زور دیتے ہوئے جواب دیا ’ہاں۔‘
ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) نے حالیہ سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سونے کی قیمت گذشتہ سال ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی کیونکہ عالمی طلب 4 ہزار 974 ٹن کی بلند ترین سطح پر ہے۔
2025 تک سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا اور جمعے کو سونے کی قیمت 2 ہزار 900 ڈالر فی اونس تک ریکارڈ کی گئی۔
جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال میں مرکزی بینک بڑی مقدار میں سونا خرید رہے ہیں کیونکہ اسے محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/February/36516/2025/screenshot_2025-02-09_102324.png)
نقاش انجم ہیٹن گارڈن میں ’ٹچ آف گولڈ‘ کے نام سے ایک دکان چلا رہے ہیں جہاں چمکتے ہوئے سونے کے ہار اور بریسلیٹ نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔
تاہم، کچھ افراد کے لیے زیورات جو کچھ عرصہ پہلے تک سستے سمجھے جاتے تھے اب بہت منگے ہو گئے ہیں۔
نقاش انجم نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ جو چیز اچھے سے بِک رہی تھی اب وہ نہیں بک سکتی کیونکہ یہ (کسی کے) بجٹ سے باہر ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’خریدنے کے بجائے زیادہ تر لوگ بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ اور جیسے جیسے ویلنٹائن ڈے قریب آ رہا ہے زیورات کی فروخت متاثر ہو رہی ہے۔
ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) کے مطابق 2024 میں زیورات کی عالمی مانگ میں 11 فیصد کمی ہوئی تھی جو قیمتوں میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔