Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹ میں پرانے زیورات کی فروخت کیوں بڑھ گئی؟

کچھ شاپس پروموشنل قیمتوں کا سہارا لے رہی ہیں۔ (فوٹو الامارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مختلف قیراط  کی قیمتوں میں 3.75 سے 4.75 درھم فی گرام کے درمیان اضافہ ہوا۔
 گزشتہ تین ہفتوں کے دوران ایک گرام کی قیمت میں مجموعی طور پر 11 درھم  کا اضافہ ہو چکا ہے۔
 الامارات الیوم کے مطابق سونے اور زیورات کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ تیسرے ہفتے کے دوران قیمتوں میں مسلسل اضافے نے لوگوں کو استعمال شدہ زیورات کی فروخت پر راغب کیا۔ گولڈ شوروم اور آؤٹ لیٹس نے پرانے ماڈل کے اور استعمال شدہ زیورات خریدنے میں دلچسپی لی۔ 
متحدہ عرب امارات میں 24 قیراط ایک گرام کے نرخوں میں 4.75 درھم کا اضافہ ہوا اور قیمت 326 درھم ہوگئی۔ 22 قیراط کے نرخ 4.25 درھم اضافے کے بعد 301.75 درھم، 21 قیراط ایک گرام کے نرخ 4 درھم اضافے سے 292 درھم ہوگئے۔ 18 قیراط ایک گرام کے نرخ 250.5 درھم ہوگئے اس میں 3.75 درھم کا اضافہ ہوا تھا۔
ایک گولڈ جیولری کمپنی کے ڈائریکٹر کا کہنا تھاسونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے مارکیٹ میں پرانے اور استعمال شدہ زیورات کی فروخت بڑھی ہے۔ سونے کے چھوٹے اور درمیانے وزن کے پرانے سکوں کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ایک گولڈ شوروم کے جنرل مینجر کا کہنا تھا پرانے زیورات کی فروخت سے لوگ اچھی قیمت حاصل کررہے ہیں مگر وہ کم وزن کے نئے  ڈیزائن کے زیورات بھی خرید رہے ہیں۔
سونے کی شاپ کے سیلزمین کا کہنا تھا اس وقت مارکیٹ میں نئے زیورات کی خریداری دبئی آنے والے سیاح  کرتے نظر آرہے ہیں۔ پرانے زیورات کی  فروخت کی سرگرمیاں تین ہفتوں سے سونے کی قیمتیں بڑھنے کے بعد بڑھی ہیں۔
ایک اور گولڈ جیولری شو روم کے مالک کا کہنا تھا پرانے زیورات فروخت کیے جارہے ہیں مگر مارکیٹ میں کچھ شاپس نے آفرز بھی دی ہیں تاکہ نئے زیورات کی خریداری ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ ’پرانے زیورات فروخت تو کیے جا رہے ہیں مگر لوگ اب قیمتیں کم ہونے کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔ اس وقت مارکیٹ میں گہما گہمی دبئی آنے والے سیاحوں کی وجہ سے ہے۔‘
 

 

شیئر: