Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی میں پاکستانی مشن کا یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے خصوصی تقریب کا انعقاد

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں پاکستان کے مستقل مشن نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایک ’خصوصی تقریب اور تصویری نمائش‘ کا اہتمام کیا ہے۔
 او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ میں اتوار کو منعقد ہونے والی اس ’خصوصی تقریب اور تصویری نمائش‘ میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
او آئی سی کے جموں و کشمیر کے لیے نمائندہ خصوصی يوسف الضبیعی، او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکریٹریز جنرل، او آئی سی کے رکن ممالک کے مستقل نمائندوں، او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ کے افسران، سفارت کاروں، صحافیوں، کشمیر کمیٹی جدہ کے ارکان اور پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے کئی ارکان نے اس تقریب میں شرکت کی۔
او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب سید محمد فواد شیر نے اپنے افتتاحی خطاب میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر کے کشمیری ہر برس پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر مناتے ہیں تاکہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور او آئی سی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی غیرمتزلزل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا جا سکے۔
انہوں نے جموں وکشمیر پر او آئی سی کے دیرینہ اصولی موقف کو سراہا اور زورد یا کہ کشمیریوں کی آواز کو اجاگر کرنے کے لیے کو شیشیں دگنی کی جائیں۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے اپنے خطاب میں کشمیر کاز کے لیے او آئی سی کی دوٹوک اور واضح حمایت کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ’او آئی سی اپنے مختلف میکانزم کے ذریعے بشمول او آئی سی کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر، جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ اور انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے آئی پی ایچ آر سی کے سٹینڈنگ میکانزم سمیت، کشمیر کاز کو پیش کرتے رہیں گے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کو غصب کرنے کے لیے انڈیا کو جوابدہ ٹھہرائیں گے۔‘
اوآئی سی کے خصوصی نمائندے برائے جموں و کشمیر یوسف الضبیعی نے اپنے خطاب میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کےلیے او آئی سی کے عزم کا اعادہ کیا۔

او آئی سی کا ٹھوس اور اصولی موقف کشمریوں کے لیے ہمیشہ طاقت کا باعث رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے ایجنڈے پر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ قدیم ترین تنازعات میں سے ایک ہے۔ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی چار دہائیوں سے سپورٹ کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا’ اسلامی سربراہ اجلاس اور وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کے دوران تنازع کے پرامن تصفیے کی اہمیت پر زور دیا جاتا رہا ہے۔‘
اگست 2024 میں وزرائے خارجہ کونسل کے 50 ویں اجلاس میں 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے ایک جامع قرار داد جاری کی گئی تھی جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید نے کہا’ مسئلہ کشمر پر امت مسلمہ کی اجتماعی آواز کے طور پر او آئی سی کا ٹھوس اور اصولی موقف کشمریوں کے لیے ہمیشہ طاقت کا باعث رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا ’میں سمجھتا ہوں او آئی سی کے واضح موقف کی مثال اسلامی سربراہی اجلاس اور وزرائے خارجہ کونسل میں منظور کی جانے والی قراردادیں اور بیانات ہیں۔‘
تقریب سے جدہ میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مسعود پوری نے بھی خطاب کیا۔

 

شیئر: