Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیکریٹری جنرل او آئی سی کا دورہ کامسٹیک، سائنس و ٹیکنالوجی کے اہم منصوبے کا افتتاح

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’کامسٹیک نے رُکن ممالک کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون کو مزید مستحکم کیا ہے۔‘ (فوٹو: کامسٹیک)
اسلامی تعان تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے کہا ہے معاشی و اقتصادی ترقی کے لیے کہ رکن ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون ناگزیر ہے۔ 
 جمعے کو اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے پاکستان میں موجود او آئی سی کی مستقل وزارتی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون کامسٹیک سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور تقریب سے خطاب کیا۔
 تقریب میں او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرلز، رکن ممالک کے سفارتکاروں، مختلف جامعات کے وائس چانسلرز، حکومتی عہدیداران، سائنسدانوں، اور محققین نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل او آئی سی نے مسلمان ممالک  کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خطاب میں سیکریٹری جنرل نے پاکستان کی حکومت اور عوام کا بہترین میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کامسٹیک کی سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں خدمات اور مسلمان ممالک کے مابین تعاون کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ’کامسٹیک نے رُکن ممالک کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون کو مزید مستحکم کیا ہے، میں تمام او آئی سی رکن ممالک سے درخواست کروں گا کہ وہ کامسٹیک کے پروگرامز کی حمایت کریں تاکہ پائیدار ترقی اور روشن مستقبل کو سائنسی علوم کی ترویج کے ساتھ حاصل کیا جاسکے۔‘
 انہوں نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک کے ہمراہ کامسٹیک ایکسپرٹ سروس پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام کا مقصد اسلامی ممالک سے مختلف شعبوں کے ماہرین کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی نیٹ ورک قائم کرنا اور ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنا ہے جو رکن ممالک اور کمیونٹی میں یکجہتی، تعاون اور ٹیکنالوجی شئیرنگ کے لیے مشترکہ کاوشوں کو فروغ دے گا۔ 
 سیکریٹری جنرل نے کامسٹیک کی جانب سے فلسطین کے لیے 5000 خصوصی فیلوشپس و سکالرشپ پروگرام کی بھی تعریف کی۔ رواں سال اسلام آباد میں منعقد ہونے والی 16ویں کامسٹیک جنرل اسمبلی اور او آئی سی-15 ڈائیلاگ پلیٹ فارم کی دوسری وزارتی کانفرنس کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اہم مواقع قرار دیا۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی/ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت خالد مقبول صدیقی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا خیر مقدم کیا اور سائنس و ٹیکنالوجی کو پائیدار ترقی کے لیے بنیادی ستون قرار دیا۔ انہوں نے کامسٹیک ایکسپرٹ سروس پروگرام کے آغاز کو مسلم دنیا کے ماہرین کو متحد کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔

کامسٹیک اسلامی تعاون تنظیم کی مستقل وزراتی قائمہ کمیٹی ہے جو 1981 میں قائم ہوئی (فوٹو: کامسٹیک)

کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے اپنے خطاب میں او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان سائنسی تعاون کو فروغ دینے، رکن ممالک کے مححقین کو متحد کرنے، اور سائنس ڈپلومیسی میں کامسٹیک کے کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں مسلمان ممالک کو سائنس و ٹیکنالوجی میں جدت کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے کامسٹیک کے عزم کو اجاگر کیا۔
کامسٹیک اسلامی تعاون تنظیم کی مستقل وزراتی قائمہ کمیٹی ہے جو 1981 میں قائم ہوئی اور ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہے۔ کامسٹیک کے چئیرمین صدر مملکت جبکہ شریک چیئرمین وزیراعظم پاکستان ہیں۔ کامسٹیک رکن ممالک کے مابین سائنسی و تیکنیکی تعاون کو فروغ دیتا ہے۔

 

شیئر: