مملکت کو مصنوعی ذہانت کا ایک عالمی مرکز بنانا ہے۔ (فوٹو الاخباریہ چینل)
سعودی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ السواحہ نے کہا ہے ’خطے میں ڈیجیٹل اکانومی کی گروتھ 73 فیصد تک گئی جو مملکت میں 50 فیصد ہے۔
سعودی ڈیجیٹل اکانومی نے وژن 2030 کے آغاز سے اب تک سالانہ 13 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے‘۔
ریاض میں ’لیپ 25‘ کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران بتایا ’سعودی عرب میں ڈیجیٹل اکانومی کی مارکیٹ اب 495 ارب ریال تک پہنچ گئی ہے‘۔
لیپ کانفرنس میں 1500 سے زائد معروف کمپنیاں شریک ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)
انہوں نے مزید کہا ’سعودی عرب نے گزشتہ 7 برسوں کے دوران ڈیجیٹل اکانومی کی سالانہ شرح نمو 13 فیصد برقرار رکھا جو عالمی شرح سے تین گنا زیادہ ہے۔ مملکت میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی اب 495 ارب ریال تک پہنچ گئی ہے۔
لیپ 25 میں 1500 سے زائد معروف کمپنیوں اور 700 مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے شرکت کی ہے۔
’مملکت اور لیپ کانفرنس نے 21 ویں صدی کے دوران ڈیجیٹل معیشت میں بے مثال ترقی کا مشاہدہ کیا ہے، گزدشتہ 7 برسوں کے دوران اب تک 3 لاکھ 81 ہزار ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں‘۔
وزیر مواصلات نے مصنوعی ذہانت کے حوالے سے مملکت کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’آرامکو نے اس تکنیکی شعبے میں 150 میگا واٹ کی صلاحیت کے ساتھ سب سے بڑا انفرنس سینٹر شروع کیا ہے۔