Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضلع کرم میں راستوں کی بندش سے پیٹرول بحران، فی لیٹر 1200 روپے

کئی ہفتوں کی بندش کے بعد گزشتہ ماہ اشیائے خورونوش کے ٹرک کرم پہنچے تھے۔ (فوٹو: اے پی)
خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں راستوں کی طویل بندش کے باعث پیٹرول 1200 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے۔  
نومبر 2024 سے ضلع کرم میں امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے زمینی راستے بند ہیں، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی محدود آمد و رفت کے ساتھ ساتھ غذائی قلت اور پیٹرولیم مصنوعات کی قلت بھی پیدا ہو رہی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق پیٹرول پمپ مالکان من مانی قیمتوں پر پیٹرول فروخت کر رہے ہیں، جبکہ پانچ سے 10 لیٹر تک پیٹرول سے زیادہ لینے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی ہے۔
اپر کرم قباد شاہ خیل کے چیئرمین سید اخلاق حسین کے مطابق ’دو روز قبل پیٹرول کی فی لیٹر قیمت ایک ہزار روپے وصول کی جا رہی تھی، تاہم گزشتہ رات سے قیمت بڑھا کر 1200 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ بازار میں پیٹرول کی کم مقدار دستیاب ہے، تاہم ڈیزل بالکل ناپید ہے۔
مقامی ڈیلر نواب علی کے مطابق نومبر کے مہینے کے بعد آئل ٹینکروں کی رسد نہیں ہوئی۔ ’امن و امان کی خراب صورتحال کے بعد آمدورفت بند ہو گئی تھی، تاہم جرگہ مذاکرات کے بعد قافلوں کے ساتھ کچھ گاڑیاں آئی ہیں۔‘
ان کا کہنا ہے کہ قافلے میں اشیائے خورونوش کی گاڑیاں آ رہی ہیں، لیکن آئل ٹینکرز کو آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

خیبر پختونخوا کی حکومت نے شدت پسندوں کے خلاف ضلع کرم میں ٹارگٹڈ آپریشن بھی کیے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

آئل ڈیلر نواب علی نے دعویٰ کیا کہ ٹل کے مقام پر آئل ٹینکر سے بھاری رقم مانگی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ڈرائیور کا نقصان بھی بہت ہوا ہے۔
ڈیلر کے مطابق کُرم سے نکلنے والی گاڑیوں کے لیے پیٹرول کی کمی ہے، جس کی وجہ سے پیٹرول سٹیشن پر عوام کا رش ہے۔
پیٹرولیم ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر گُل نواز آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ضلع کرم میں مقامی ڈیلروں کے پاس گاڑیاں کم ہیں، جبکہ قریبی اضلاع کے آئل ٹینکرز مالکان اپنی گاڑیاں کرم بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ضلع کرم میں قافلے پر حملوں کے خدشات کے باعث آئل ٹینکرز نہیں جا رہے ہیں، جس کے باعث ضلع کرم میں پیٹرول کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
صوبائی صدر گُل نواز کے مطابق مقامی پیٹرولیم ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں، بہت جلد پیٹرول کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔

کرم میں امن و امن کے لیے حکومت کی سربراہی میں جرگے بھی منعقد ہوئے۔ (فوٹو: کمشنر کوہاٹ ڈویژن)

اس معاملے پر ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ پیٹرول کی قلت دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئل ٹینکر ڈیلرز اور پیٹرول پمپ مالکان سے بات ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کرم جانے والے قافلے میں آئل ٹینکروں کو سکیورٹی کے ساتھ پاڑہ چنار پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ نومبر 2024 میں کرم سے پشاور جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کے بعد دو قبائل میں جنگ چھڑ گئی تھی، جس کے بعد کرم کا دیگر اضلاع سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

 

شیئر: