Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سمیت متعدد ملکوں کے 119 تارکین وطن امریکہ سے بے دخل

صدر مولینو نے کہا کہ ملک بدر ہونے والوں میں چین، پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک کے شہری شامل ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے پاکستانیوں سمیت مختلف ملکوں کے 119 افراد کو ملک بدر کرتے ہوئے فوجی طیارے کے ذریعے پانامہ بھیج دیا ہے، جہاں سے انہیں ان کے ملکوں میں بھیجا جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو صدر ہوزے راؤل مولینو نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ کا ایک طیارہ دارالحکومت پانامہ سٹی کے مغرب میں ہاورڈ ایئرپورٹ پر اترا، اور اس میں سوار 119 تارکین وطن کو ہوٹلوں میں منتقل کیا گیا۔
صدر مولینو نے کہا کہ ملک بدر ہونے والوں میں چین، پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک کے شہری شامل ہیں۔ اسی سلسلے میں جلد ہی امریکہ سے مزید طیارے بھی پہنچیں گے۔
امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی امریکی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا اور لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
صدر ہوزے راؤل مولینو نے ٹرمپ انتظامیہ کو امریکہ سے بے دخل کیے گئے تارکین وطن کو عارضی طور پر اپنے ملک روکنے کی پیشکش کی تھی۔
دو ہفتے قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پانامہ کا دورہ کیا تھا، اور پانامہ کینال کی ملکیت کے تنازع کے درمیان صدر مولینو سے ملاقات کی تھی، جس کا صدر ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ امریکہ اس علاقے کو واپس لے گا۔
دورے کے بعد، روبیو نے امید ظاہر کی کہ پانامہ امریکہ کی تعمیر کردہ اہم آبی گزرگاہ پر مبینہ چینی اثر و رسوخ سمیت دیگر امریکی خدشات کو دور کرے گا۔
صدر مولینو نے مارکو روبیو کو داریئن کے قصبے میتیتی میں ایک ہوائی پٹی کے استعمال کی پیشکش کی، یہ علاقہ ایک گھنا جنگل ہے جو تارکین وطن کے لیے ایک اہم کراسنگ پوائنٹ بن گیا ہے۔

حلف اٹھانے کے بعد صدر ٹرمپ نے لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

گزشتہ سال سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے صدر مولینو کے انتخابات میں کامیابی کے بعد چھ ملین ڈالر کا معاہدہ کیا تھا تاکہ تارکین وطن کو نکالنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔
اس کے بعد، پانامہ نے داریئن میں کئی راستے بند کر دیے ہیں اور تارکین وطن کو کولمبیا اور ایکواڈور جیسے ممالک بھیجا۔
لاطینی امریکہ وہ علاقہ ہے جہاں سے زیادہ تر تارکین امریکہ میں بغیر قانونی اجازت کے رہتے ہیں اور ان کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ ہے۔
بہت سے لوگوں نے امریکہ پہنچنے کے لیے داریئن کے خطرناک راستوں کا سفر کیا، جہاں انہوں نے جنگلی جانوروں اور مجرمانہ گروہوں کا سامنا کیا۔

شیئر: