انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں ایک شخص نے مقدمہ دائر کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے والے سسرال والوں نے ایچ آئی وی سے آلودہ انجیکشن لگایا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق پولیس نے عدالت کے حکم پر یہ مقدمہ درج کیا ہے۔
لڑکی کے والد نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی کے سسرال والے مزید جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر تشدد کا نشانہ بھی بناتے تھے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں شادی کی تقریب میں رقص کے دوران 23 سالہ لڑکی کی موتNode ID: 885665
پولیس کو درج کرائی گئی رپورٹ کے مطابق لڑکی کے والد نے بتایا کہ انہوں نے 15 فروری 2023 کو اپنی بیٹی سونال سائنی کی شادی اتراکھنڈ کے رہائشی نیتھیرام سائنی عرف سچن سے کرائی تھی۔
شادی کے موقعے پر دلہے کے خاندان کو جہیز میں ایک کار اور 15 لاکھ روپے نقد ادا کیے گئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس کے باوجود داماد کے گھر والے خوش نہیں تھے۔ کچھ عرصے بعد انہوں نے ایک گاڑی (سکارپیو ایس یو وی) اور 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کر دیا۔‘
پھر ہریدوار کے جسواوالا گاؤں میں پنچایت کی مداخلت کے بعد لڑکی کو واپس اپنے سسرال میں بھیج دیا گیا تھا۔
خاتون کے والد کے مطابق وہاں ایک مرتبہ پھر خاتون پر جسمانی و ذہنی تشدد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
سونال سائنی کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو سسرال والوں ایچ آئی وی سے آلودہ انجیکشن لگا کر قتل کرنے کی سازش کی ہے۔
کچھ عرصے بعد سونال کی طبعیت بگڑنے لگی تو طبی معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے بتایا کہ وہ ایچ آئی وی سے متاثر ہیں۔
اس انکشاف کے بعد سونال کے خاندان کو جھٹکا لگا۔ دوسری جانب جب شوہر ابھیشک کا ٹیسٹ کیا گیا تو وہ نیگیٹو آیا۔
لڑکی کے خاندان نے پولیس کو شکایت درج کرائی لیکن لڑکے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ شکایت جب مقامی عدالت میں پہنچی تو پولیس کو ابھیشک اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنا پڑا۔
یہ مقدمہ جہیز کے مطالبے، ہراسیت، تشدد اور اقدامِ قتل سمیت کئی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔