خطرناک ٹریفک حادثے کا شکار ہونے والے سعودی شہری کا کہنا ہے’ امید نہیں تھی کہ زندہ بچ سکوں گا مگر یہ درست ہے کہ زندگی کا وقت مقرر ہے۔‘
سبق نیوز کے مطابق مدینہ منورہ امور صحت کے ایکس اکاونٹ پر سعودی شہری کی زبانی اس کی کہانی پیش کی گئی ہے جو خطرناک حادثے کا شکار ہوا تھا جس کے نتیجے میں اس کا دل دس منٹ تک بند رہا۔
مزید پڑھیں
حادثہ 8 جون 2024 کی شب پیش آیا تھا۔ ہلال الاحمر کے طبی یونٹس جب جائے حادثہ پر پہنچے تو انہیں گاڑی کے ملبے میں بری طرح پھنسا ہوا وہ شخص ملا جو مکمل طور پر بے ہوش تھا اور سرسے پاوں تک خون میں ڈوبا ہوا تھا۔
زخمی کے سر پر بھی خطرناک چوٹیں آئی تھیں۔ اس حالت میں اسے دیکھنے پر یہ یقین نہیں کیا جاسکتا تھا کہ اس میں زندگی کے کوئی آثار ہیں۔
ابتدائی طبی امدادی یونٹ کے اہلکاروں نے جب اس کے دل کی دھڑکن کو نوٹ کیا تو وہ ڈوب رہی تھی جس پر انہوں نے اسے فوری طورپر بحال کرنے کی کوششیں شروع کردیں مگر وہ بحال نہ ہوئیں۔
اہلکاروں کا کہنا تھا الیکٹرک شاکس دیے گئے مگر دل کی دھڑکن بحال نہ ہوئی جس کی وجہ سے اس کے دماغ کو آکسیجن ملنا بند ہوگئی اور وہ تقریبا کومے میں چلا گیا۔
طبی ٹیم نے فوری طورپر ہنگامی بنیاد پر ماہرین سے رابطہ کیا اور ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے دل کی دھڑکن کو بحال کرنے کی دوائیں دیں ساتھ ہی ہائی پاور کے الیکٹرک شاکس دیے۔

دس منٹ تک دل بند رہنے کے بعد اچانک بحال ہوگئی جس پر طبی ٹیم کو اطمینان ہوا اور انہوں نے زخمی کو مصنوعی تنفس دیتے ہوئے ہسپتال منتقل کردیا۔
ہسپتال پہنچتے ہی زخمی کو آپریشن تھیٹر میں لے جایا گیا جہاں اس کے زخموں کا معائنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ سر کی ہڈی متعدد جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہے جبکہ سینے پر لگنے والی گہری ضرب کے اثرات سے پھیپھڑے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
آپریشن کے بعد زخمی کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا جہاں اس کی حالت تیزی سے بہتر ہونے لگی۔
دو ماہ زیر علاج رہنے کے بعد فزیوتھراپی کا علاج شروع کیا گیا جس سے وہ سہارے سے چلنے پھرنے کے قابل ہو گیا۔