Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں شدید سردی کی لہر کے باعث چھ نوزائیدہ بچے انتقال کر گئے: سول ڈیفنس

بحیرہ روم کے مشرقی ساحلی علاقے اس وقت شدید سردی کی لہر کی زد میں ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ شدید سرد موسم کے باعث چھ نوزائیدہ بچوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے غزہ کی پٹی میں شدید سردی لہر آئی ہے۔
سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’شدید سرد موسم کی لہر کے دوران حرارت پہنچانے کے کسی نظام کی عدم موجودگی کے باعث ایک ہفتے کے دوران چھ نوزائیدہ بچوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔‘
موسمیاتی ماہرین کے مطابق مشرقی بحیرہ روم کے ساحلی علاقوں کو حالیہ دنوں میں شدید سرد موسم کی لہر کا سامنا ہے جہاں درجہ حرارت صفر سیلسیئس تک گر جاتا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے دوران غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد پہنچائی جا رہی ہے تاہم اس وقت بھی لاکھوں فلسطینی شہری خیموں میں رہائش پذیر ہیں۔
غزہ کے باشندوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گھروں کے ملبے کے قریب رہائش پذیر ہے اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے۔
حماس کے حکام اسرائیل پر الزام عائد کرتے آئے ہیں کہ وہ غزہ میں شیلٹر بنانے کے لیے لائے جانے والے مٹیریل کو روک رہا ہے جہاں کی 24 لاکھ آبادی کی اکثریت جنگ کے باعث اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکی ہے۔
انہوں نے چھ بچوں کی ہلاکت کا الزام بھی اسرائیل پر عائد کیا جس کی وجہ سے علاقے میں شیلٹر بنانے کے سامان کو روکا گیا۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم ثالثوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں۔ اور غزہ میں ضروری سامان جیسے کہ پناہ گاہوں کے سامان، حرارت پہنچانے والے مواد اور فوری طبی اشیا کے داخلے میں سہولت فراہم کریں۔‘
حماس نے کہا کہ ’غزہ کے بچوں کو بچانے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔‘

 

شیئر: