غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ شدید سرد موسم کے باعث چھ نوزائیدہ بچوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے غزہ کی پٹی میں شدید سردی لہر آئی ہے۔
سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’شدید سرد موسم کی لہر کے دوران حرارت پہنچانے کے کسی نظام کی عدم موجودگی کے باعث ایک ہفتے کے دوران چھ نوزائیدہ بچوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
برطانیہ: ’غزہ جنگ کے بعد مسلم مخالف نفرت انگیزی میں اضافہ‘Node ID: 886118
-
سعودی عرب نے ہنگامی طبی امداد سے لدے مزید 34 قافلے غزہ بھیج دیےNode ID: 886303
موسمیاتی ماہرین کے مطابق مشرقی بحیرہ روم کے ساحلی علاقوں کو حالیہ دنوں میں شدید سرد موسم کی لہر کا سامنا ہے جہاں درجہ حرارت صفر سیلسیئس تک گر جاتا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے دوران غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد پہنچائی جا رہی ہے تاہم اس وقت بھی لاکھوں فلسطینی شہری خیموں میں رہائش پذیر ہیں۔
غزہ کے باشندوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گھروں کے ملبے کے قریب رہائش پذیر ہے اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے۔
حماس کے حکام اسرائیل پر الزام عائد کرتے آئے ہیں کہ وہ غزہ میں شیلٹر بنانے کے لیے لائے جانے والے مٹیریل کو روک رہا ہے جہاں کی 24 لاکھ آبادی کی اکثریت جنگ کے باعث اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکی ہے۔
انہوں نے چھ بچوں کی ہلاکت کا الزام بھی اسرائیل پر عائد کیا جس کی وجہ سے علاقے میں شیلٹر بنانے کے سامان کو روکا گیا۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم ثالثوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں۔ اور غزہ میں ضروری سامان جیسے کہ پناہ گاہوں کے سامان، حرارت پہنچانے والے مواد اور فوری طبی اشیا کے داخلے میں سہولت فراہم کریں۔‘
حماس نے کہا کہ ’غزہ کے بچوں کو بچانے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔‘