صدر ٹرمپ کے لیے باکسنگ چیمپئن کی بیلٹ کا تحفہ، ’زیلنسکی اب پچھتا رہے ہوں گے‘
صدر ٹرمپ کے لیے باکسنگ چیمپئن کی بیلٹ کا تحفہ، ’زیلنسکی اب پچھتا رہے ہوں گے‘
اتوار 2 مارچ 2025 11:00
جب سے روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے صدر زیلنسکی فوجی طرز کا لباس پہنتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
یوکرین کے صدر کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کے دوران جو گرما گرمی ہوئی وہ تو ہر طرف موضوع بحث ہے مگر اس دوران کمرے ایک طرف میز پر پڑی سنہرے رنگ کی بیلٹ پر زیادہ لوگوں کی نظر نہیں پڑی۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدارتی دفتر میں یہ گولڈن بیلٹ بطور تحفہ یوکرین کے صدر زیلنسکی لائے تھے۔
الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپیئن شپ (یو ایف سی) کے فاتح کی یہ بیلٹ سربراہان مملکت کی جانب سے ایک دوسرے کو تحائف کے طور پر پیش کیے جانے والی اشیا کی روایت کا حصہ ہے۔
یو ایف سی بیلٹ گزشتہ سال یوکرین کے باکسر اولیکسینڈر یوسیک نے برطانوی باکسر ٹائسن فیوری کو شکست دے کر جیتی تھی۔
یہ تحفہ صدر زیلنسکی کی ٹیم ساتھ لائی جب وہ روس کے ساتھ جنگ بندی پر بات کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئے۔
صدر ٹرمپ اور صدر زیلنسکی میں گرما گرمی کے بعد اس معاہدے پر بات چیت اب تعطل کا شکار ہو گئی ہے۔
مبصرین کے مطابق امریکی صدر گزشتہ دو ہفتوں سے یوکرینی صدر کو مختلف تبصروں میں تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے اور زیلنسکی کی جانب سے یہ تحفہ ٹرمپ کی ’گُڈ بُکس‘ میں شامل ہونے کی کوشش تھی مگر اب اس کا کہیں ذکر بھی نہیں۔
ممکنہ طور پر وائٹ ہاؤس میں تحفے کو نظرانداز کر دیا گیا تھا۔ مگر مزید تذلیل اس کے بعد ہوئی جب یوکرینی وفد کو جانے کے لیے کہا گیا، اور دونوں صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس بھی منسوخ کر دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق مہمانوں کے لیے تیار کیا گیا ایک پرتعیش لنچ بھی پیش نہیں کیا گیا۔ اور نہ ہی اب اُن کے پاس اس کو کھانے کا موقع تھا۔
صدر زیلنسکی کے صدر ٹرمپ کو تحفے کی تصاویر پوسٹ کر کے سوشل میڈیا پر صارفین دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔
متعدد افراد نے لکھا کہ اب صدر زیلنسکی یقینا پچھتا رہے ہوں گے کہ انہوں نے اس تحفے کا انتخاب کیوں کیا۔
کئی صارفین نے لکھا کہ صدر ٹرمپ جیسی شخصیت کے لیے تحفہ لے کر جانے کی ضرورت ہی کیا تھی۔
بہت سے افراد نے گزشتہ کچھ دنوں کے دوران صدر ٹرمپ کے یوکرینی صدر کے بارے میں جملے بھی پوسٹ کیے جن میں وہ اُن پر تنقید کر رہے ہیں۔
سونی این سی کے نام سے ایک ایکس صارف نے باکسنگ ہیوی ویٹ اولیکسینڈر یوسیک کی تصویر پوسٹ کر کے لکھا کہ ’عالمی باکسنگ تنظیم کو چیمپئن باکسر کو اب نئی بیلٹ دینا چاہیے۔‘
یو ایف سی بیلٹ گزشتہ سال یوکرین کے باکسر اولیکسینڈر یوسیک نے برطانوی باکسر ٹائسن فیوری کو شکست دے کر جیتی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں دونوں صدور کی یہ ملاقات شروع تو خوشگوار انداز میں ہوئی تھی تاہم جب ٹرمپ اور زیلنسکی معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرنے کی تیاری کر رہے تھے تو صورتحال تبدیل ہونا شروع ہوئی۔
میڈیا کے کیمروں کے سامنے دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور پھر صدر زیلنسکی کے لباس کا بھی مذاق اڑایا گیا۔
جب سے روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے صدر زیلنسکی فوجی طرز کا لباس پہنتے ہیں۔
صدر زیلنسکی نے صدر ٹرمپ کے مسلسل بولنے کے درمیان اپنی باتوں سے تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ اس وقت جواب دینے لگے جب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے یوکرین کے رہنما پر امریکی حمایت کے لیے ’شکر گزار‘ نہ ہونے کا الزام لگایا۔
اس کے جواب میں صدر زیلنسکی نے کہا کہ وہ امریکہ، اس کے عوام اور اس کی حکومت اور ان کی مدد کے شکرگزار رہے ہیں۔ مگر روس سے کس سفارت کاری کی بات کی جا رہی ہے، کیونکہ وہ تو سفارتکاری کے ذریعے کریملن سے گفتگو کے نتائج دیکھ چکے۔
صدر زیلنسکی کے جواب دینے پر نائب امریکی صدر وینس نے کہا کہ ان کی بے عزتی کی جا رہی ہے۔