دہشت گرد شریف اللہ کی اطلاع پاکستان کو ٹرمپ انتظامیہ نے دی تھی: امریکی وزیر دفاع
ترجمان وائٹ ہاوس کے مطابق شریف اللہ نے اعتراف جرم پہلے پاکستانی حکام کے سامنے کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ پاکستان سے گرفتار کیے جانے والے دہشت گرد شریف اللہ کی اطلاع پاکستان کو ٹرمپ انتظامیہ نے دی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ پاکستان کا خصوصی شکریہ کہ انہوں نے اس معاملے میں ہمارے ساتھ تعاون کیا۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے یہ کہہ کر ہاتھ جھاڑ لیے تھے کہ کابل سے امریکیوں کی واپسی فضا کے ذریعے تاریخ کی سب سے عمدہ واپسی تھی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بائیڈن دور میں افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی تاریخ کی تباہ کن ترین واپسی تھی،ہم نے اربوں ڈالر کا اسلحہ طالبان کے حوالے کردیا، جن لوگوں نے افغانستان میں امریکیوں کو خطرے میں ڈالا انہپں ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان کیرولائن لیویٹ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ صدرٹرمپ نے کابل ائرپورٹ کے ایبی گیٹ دھماکے میں مارے گئے تیرہ امریکی ہیروز کی فیملی کوانصاف دلوایا ہے۔
کیرولائن لیویٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے محمد شریف اللہ سے متعلق خفیہ معلومات کا پاکستان جیسے علاقائی شراکت دار سے تبادلہ کیا تھا، جس کے بعد گرفتاری عمل میں آئی۔
ترجمان وائٹ ہاوس کے مطابق شریف اللہ نے اعتراف جرم پہلے پاکستانی حکام کے سامنے کیا اور جب ویک اینڈ پر امریکی حکام پاکستان گئے تو شریف اللہ نے ان کے سامنے بھی اعتراف جرم کیا۔
ترجمان وائٹ ہاوس نے الزام لگایا کہ سابق صدر جوبائیڈن افغانستان سے برترین انخلاکے ذمہ دارتھے، ان کے پاس دہشتگرد کو پکڑنے کے لیے 3 سال تھے، مگر جو بائیڈن نے کام مکمل کرنے کی کوشش تک نہ کی۔
ترجمان کے مطابق صدرڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کےدوران بھی گولڈ اسٹار فیملیز کے حق میں بات کی اور گولڈ سٹارفیملیز سے یہ قریبی تعلق برقرار رکھا، انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ان فیملیز سے نہ صرف احتساب کا وعدہ کیا بلکہ اسے پورا کرکے دکھایا۔
ترجمان وائٹ ہاوس نے انکشاف کیا کہ صدر ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے خطاب سے پہلے گولڈ اسٹار فیملیز ہی سے بات کی تھی اور انہیں محمد شریف اللہ کی گرفتاری سے آگاہ کیا تھا۔